اسلام آباد: افغانستان نے اپنی سر زمین سے پشاور حملے کی منصوبہ بندی اور نگرانی کیے جانے کے الزامات سختی سے مسترد کر دیے۔

افغان صدر اشرف غنی کے دفتر سے ہفتہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں اس عزم کو دہرایا گیا کہ کابل نے نہ تو کبھی کسی دوسرے ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال ہونے دی اور نہ ہی آئندہ ایسا ہونے دے گا۔

خیال رہےکہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عاصم باجوہ نے دعوی کیا تھا کہ پشاور کےعلاقے بڈھ بیر میں پی اے ایف کیمپ پر حملے کی منصوبہ بندی اور نگرانی افغان سر زمین سے ہوئی۔

عاصم باجوہ کے مطابق، جمعہ کی صبح ہونے والے حملے میں ائیر فورس کے 23 ملازمین، تین فوجی اور تین عام شہری ہلاک جبکہ 29 زخمی ہوئے تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا ’افغانستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور وہ دہشت گردی کی تکلیف اور دکھ محسوس کر سکتا ہے۔ ہم گزشتہ روز پشاور میں ہوئے حملے کے متاثرین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں‘۔

بیان کے مطابق: افغان حکومت دہشت گردی کو انسانیت کا دشمن سمجھتی ہے۔ اچھے یا برے دہشت گردوں میں کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہیئے لہذا علاقائی ریاستوں بالخصوص افغانستان اور پاکستان کو چاہیئے کہ وہ اس خطرناک سوچ کو ختم کرنے کیلئے مشترکہ اور مخلصانہ کوششیں کریں۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیرستان اور خیبر پختوںخوا میں فوجی آپریشن کے دنوں ملکوں پر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

’افغان حکومت نے حالیہ سالوں میں دہشت گردی کے خلاف بہت جدوجہد کی۔ افغانستان، پاکستان اور خطے میں امن اور استحکام یقینی بنانے کیلئے ہم ایک مرتبہ پھر پاکستان سے کہیں گے کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر بلا امتیاز تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف مشترکہ لڑائی لڑے‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں