کراچی: پاکستان کے سابق کرکٹ سٹارز نے زمبابوے کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے آل راؤنڈر عماد وسیم کی تعریف کی ہے۔

اتوار کو کھیلے گئے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والی پاکستانی ٹیم محض 136 رنز ہی بنا سکی۔

بیٹنگ لائن کی ناکامی کے بعد محسوس ہو رہا تھا کہ پاکستان کا زمبابوے کے خلاف ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ خطرے میں پڑ گیا ہے ، تاہم عماد نے صرف 11 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کر کے یہ ریکارڈ بچانے میں اہم کردار اداکیا۔

عامر سہیل نے پیر کو اے پی پی سے گفتگو میں کہا ’عماد نے دباؤ میں حکمت عملی اور ہوشیاری کے ساتھ پرفارم کرتے ہوئے انتہائی اہم 19 رنز اور چار وکٹیں حاصل کیں‘۔

سابق کپتان کے مطابق، ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے بعد پاکستان دباؤ میں تھا اور5-85 پر بیٹنگ کیلئے آنے والے عماد پر اعتماد دکھائی دیے۔

سہیل نے کہا کہ عماد کی دباؤ میں پر سکون رہنے کی صلاحیت پاکستان کیلئے ایک بڑا مثبت پہلو ہے اور انہوں نے ثابت کیا کہ وہ صرف ایک آدھ میچ میں پرفارم کرنے والے کھلاڑی نہیں۔

سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے بھی عماد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بڑی صلاحیت کا مظاہرہ کیا جو پاکستان کرکٹ کیلئے حوصلہ افزا ہے۔

بیٹنگ لائن کی ناکامی

سابق بلے باز صادق محمد نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے20 اوورز میں صرف 136 رنز تک محدود رہنےپر حیران و پریشان ہیں۔

انہو ں نے میچ میں کامیابی دلوانے کا سہرا عماد کے سر باندھتے ہوئے کہا ’ عماد نے ایک ایسے موقع پر حیران کن پرفارمنس دی جب پاکستان کو محدود ہدف کے دفاع کا سامنا تھا ‘۔

صادق کے خیال میں اوپنرز کی ناکامی کے بعد کپتان شاہد آفریدی کو اوپر آ کر کھیلنا چاہیے تھا تاکہ ٹیم کو بھرپور تحریک ملے۔

آفریدی چھ وکٹیں گرنے کے بعد بیٹنگ کیلئے میدان میں اترے اور محض تین گیندیں کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔

صادق کا کہنا تھا کہ کم زور ٹیم ہونے کے باوجود زمبابوے نے پاکستان کو مشکل وقت دیا جو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے پہلے پاکستان کیلئے پریشان کن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ احمد شہزاد، مختار احمد اور صہیب مقصود نے غیر ذمہ دارانہ شاٹ کھیل کر ٹیم کو مایوس کیا۔’اوپنرز کو پہلے چھ اوورز تک کریز پر جمے رہنا سیکھنا ہو گا‘۔

70 سالہ صادق نے کہا کہ نو وارد فاسٹ باؤلرز عمران خان جونیئر کو میچ میں کھلانا دانشمندانہ فیصلہ نہیں تھا۔

’ان کے باؤلنگ ایکشن میں ردھم نہیں اور انہیں جلدبازی میں سکواڈ کا حصہ بنایا گیا۔ انہیں پاکستان ’اے‘ میں شامل کر کے گروم کرنا چاہیے‘۔

پاکستان اور زمبابوے کے درمیان دوسرا اور آخری ٹی ٹوئنٹی مقابلہ منگل کو ہو گا، جس کے بعد تین ون ڈے میچوں کی سیریز ہو گی۔

تبصرے (0) بند ہیں