کراچی: شاہ زیب قتل کیس میں موت کی سزا پانے والے بااثر شخص شاہ رخ جتوئی کو مبینہ طور پر بھاری پیسوں کے عوض جیل میں تمام آسائشیں فراہم کردی گئی ہیں۔

ڈان نیوز کے نئے پروگرام "ایکسپوزڈ" میں ایک فوٹیج دکھائی گئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈیفنس میں ایک نوجوان شاہ زیب کو قتل کرنے والے سزائے موت کے منتظر قیدی شاہ رخ جتوئی کو جیل میں آرام کے لیے پلنگ، روم کولر، واٹر فین، لگژری صوفہ سیٹ، ایل ای ڈی ٹی وی، ڈبو، فٹبال گیم اور دیگر آسائشیں فراہم کی گئی ہیں۔

ٍڈان نیوز اسکرین گریب
ٍڈان نیوز اسکرین گریب

جیل ذرائع نے بتایا کہ شاہ رخ کے بیرک میں اے سی بھی فراہم کیا گیا تھا جبکہ بیرک کے عقبی حصے میں قیدیوں کو مشقت پر لگا کر سوئمنگ پول بھی بنادیا گیا تھا جو کافی عرصے تک موجود رہا۔

تاہم عدالت کی جانب سے سختی اور جج صاحبان کے آئے روز کے دوروں کی وجہ سے اے سی نکال دیا گیا جبکہ سوئمنگ پول میں مٹی ڈال کر بند کردیا گیا۔

ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

اس کے علاوہ شاہ کو جیل میں ڈرائیور بھی فراہم کیا گیا ہے جو اس کا ذاتی قریبی ملازم بھی بتایا جاتا ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈرائیور شاہ رخ کی فرمائش پر سامان و دیگر اشیا باہر سے لاکر اسے کو فراہم کرتا ہے جب کہ جیل عملے کو اس کے لائے ہوئے سامان کو چیک کرنے کی اجازت بھی نہیں۔

ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

یاد رہے کہ 20 سالہ شاہ زیب کو 24 دسمبر کی رات کو اس وقت فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا تھا جب وہ اپنی بہن کے ساتھ ایک شادی کی تقریب میں شرکت کرکے گھر لوٹ رہے تھے۔

ڈی ایس پی کے بیٹے شاہ زیب کی بہن کے ساتھ بدتمیزی اور انہیں دھمکیاں دینے پر تلخ کلامی ہوگئی تھی جس کے بعد قتل کا یہ واقعہ پیش آیا۔

ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

بعدازاں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج علی تالپور کو موت کی سزا سنائی تھی۔

پروگرام 'ایکسپوزڈ' میں جب آئی جی جیل خانہ جات سندھ نصرت منگن سے بات کی گئی تو انہوں نے جیل میں شاہ رخ کے لیے اے سی کی موجودگی کے امکان کو مسترد کیا تاہم بتایا کہ جیلوں میں قیدیوں کو جانور پالنے کی اجازت ہے۔

ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈان نیوز اسکرین گریب

انہوں نے کہا کہ قانون میں جیلوں میں سہولیات فراہم کرنے کی گنجائش موجود ہے، ہر جگہ مختلف کلاسز ہوتی ہے اور جیلوں میں بھی یہی معاملہ ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ سندھ کی کسی جیل میں اے سی نہیں لگا ہوا جبکہ مجرم کو قانون کے تحت بی کلاس دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی مجرم کو سہولیات فراہم کرنا عدالت کا کام ہے۔

'عدالت از خود نوٹس لے سکتی ہے'

اس حوالے سے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی نے ڈان نیوز کو بتایا کہ جیل مینوئل کے مطابق موت کے قیدی کو اے یا بی کلاس نہیں دی جاتی۔

انہوں نے کہا کہ شاہ رخ جتوئی کو دی جانے والی مراعات پر عدالت ازخود نوٹس لے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیل حکام کے پاس قیدی کو خلاف ضابطہ سہولتیں دینے کا اختیار نہیں ہوتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (4) بند ہیں

MUHAMMAD AYUB KHAN Oct 02, 2015 09:58pm
money makes every thing possible. This report will be closed without any action.
sharminda Oct 02, 2015 11:42pm
When his case will be moved to military courts?
M Asghar Oct 03, 2015 09:55am
ہنگامی بنیادوں پر اس کیس کو فوجی عدالتوں میں منتقل کیا جائے اور فوری سزا پر عملدرآمد کرایا جائے شاہ زیب تو کب کا جاچکا یہ بدروح جیل میں کیوں عیاشیوں میں مصروف ہے
Basharat Shafi Oct 03, 2015 03:51pm
nothing will be happen with this person