زید حامد سعودی جیل سے رہا

03 اکتوبر 2015
سعودی حکام نے زید حامد کو جون میں حراست میں لیا تھا ... فوٹو: بشکریہ فیس بک پیج
سعودی حکام نے زید حامد کو جون میں حراست میں لیا تھا ... فوٹو: بشکریہ فیس بک پیج

اسلام آباد: سیکیورٹی معاملات کے حوالے سے خود ساختہ تجزیہ کار زید حامد کو سعودی عرب کی جیل سے رہائی مل گئی جبکہ وہ پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے زید حامد کی رہائی کی تصدیق کر دی ہے۔

قاضی خلیل اللہ نے سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر منظور حق کے حوالے سے بتایا ہے کہ زید حامد کو سعودی عرب کی جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔

قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ سعودی حکام نے ابھی صرف زید حامد کی رہائی کی تصدیق کی ہے انہوں نے ان پر لگائے جانے والے چارجز کے بارے میں نہیں بتایا۔

زید حامد کی ویب سائٹ براس ٹیک کے فیس بک پیج پر دیئے گئے پیغام میں ان کی پاکستان آمد کی تصدیق کی گئی ہے۔

اس پیغام میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب میں گرفتاری کے دوران ان پر عائد کیے گئے چارجز میں سے کوئی بھی ثابت نہیں ہو سکا۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ واپسی کے بعد آرام کر رہے ہیں اس لیے ان کے موبائل فون بند ہیں جبکہ وہ کچھ وقت اہل خانہ کے ساتھ گزارنہ چاہتے ہیں، اس لیے وہ میڈیا یا عوامی سطح پر فی الوقت کوئی بیان نہیں دیں گے۔

زید حامد کی ویب سائٹ zaidhamid.pk سے منسلک ٹوئٹر اکاونٹ پر بھی ان کی رہائی کا پیغام درج کیا گیا ہے۔

سفارتی ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق زید حامد کو 4 ماہ قبل جون میں سعودی عرب میں حراست میں لیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ان پر سعودی حکام کے خلاف مدینہ میں تقریر کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

زید حامد پر عائد کیے گئے الزامات اور ان جیل بھیجے جانے کے حوالے سے حکام نے کسی بھی قسم کی تفصیلات جاری نہیں کی تھیں۔

میڈیا نے رپورٹس میں دعویٰ کیا تھا کہ زید حامد کو 8 سال قید اور ایک ہزار کوڑے مارنے کی سزا دی گئی۔

تبصرے (3) بند ہیں

حسن امتیاز Oct 03, 2015 04:26pm
میرا خیال ہے کہ یہ سعودی حکومت نے اچھا فیصلہ کیا ہے ۔ زید حامد صاحب کی گرفتاری کی وجہ سے پاکستانی میڈیا کو ’’ دوست ممالک ‘‘ پر تنقید کرنے کا موقع مل رہا تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زید حامد صاحب کے بارے میں جو عمومی تاثر ہے کہ وہ ’’خود ساختہ دفاعی تجزیہ کار‘‘ ہیں۔ ان کی رہائی سے یہ بات ثابت ہوتی ہے ۔ زید حامد صاحب مکمل خود ساختہ نہیں ۔۔۔ ورنہ سعودی عرب سے ان کی رہائی نہ ہوتی۔
Dr.Afzaal Malik Oct 03, 2015 09:30pm
شخصیات نہیں اُنکے موقف کو دیکھنا چاہئے۔ اگر کوئی شخص جذبہ حب الوطنی میں سرشار ہو کر کوئی سخت باتیں بھی کہہ دیتا ہے تو اُن الفاظ میں چھپے مقصد کو دیکھنا چاہئے۔ زید حامد کے پاس جتنا علم اور جذبہ ہے شاید ابراہیم مغل ہی اُن کا مقابلہ کر سکیں۔ لیکن ایک بات طے ہے کہ نہ صرف ملک بھر میں بلکہ بیرون ملک بھی اُنکی تمام باتوں کو بغور سنا جاتا ہے۔ وہ سچ بولتے ہیں اور عوام اُن کو سنتی ہے
SN Hussaini Oct 03, 2015 09:51pm
آٹھ سال قید کی سزا کے بعد سعودی عرب جیل سے رہائی کسی ڈیل کے بغیر ممکن نظر نہیں آرہی، درون خانہ ضرور کوئی ڈیل ہوچکی ہوگی۔۔ ایس این