کراچی: پاکستان کے اسٹار تجربہ کار بلے باز یونس خان انگلینڈ کے خلاف سیریز شاندار کارکردگی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ اپنی کامیابی کے ذریعے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کرائیں۔

ایک تقریب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاوید میانداد کے ریکارڈ کے انتہائی قریب پہنچنے پر میں قدرتی طور پر بہت پرجوش ہوں لیکن عظیم بلے باز کا ریکارڈ توڑنے کے بعد میں کسی طرح سے بھی ان سے عظیم بلے باز نہیں بن سکوں گا۔

واضح رہے کہ میانداد ٹیسٹ کرکٹ میں آٹھ ہزار 832 رنز کے ساتھ پاکستان کے سب سے کامیاب بلے باز ہیں اور یونس اس ریکارڈ کو توڑنے سے محض 19 رنز کے فاصلے پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جاوید بھائی کی تقلید کرنا میرے لیے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے، میرے خیال میں ہمیشہ عظیم ترین بلے باز رہیں گے اور ان سے زیادہ رنز کرنے کے باوجود بھی میں کسی طرح ان سے عظیم کھلاڑی نہیں بن سکوں گا۔

’سری لنکا کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ میں جب مجھے یہ سنگ میل عبور کرنے کیلئے 90 رنز درکار تھے تو میں اس اعزاز کے حصول کیلئے بہت بے چین تھا اور اسے لیے کچھ رسک بھی لیے لیکن کچھ رنز پیچھے رہ گیا۔۔۔۔ تاہم اب میں ان 19 رنز کے حصول کے لیے تیار ہوں اور انگلینڈ کے خلاف افتتاحی ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگ میں اسے حاصل کرنا چاہتا ہوں‘۔

یونس نے کہا کہ پاکستان کیلئے کھیلنا اور اپنی کارکردگی کے ذریعے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کرانا ہماری پہلی ترجیح رہی ہے۔

’جب کبھی بھی میں آسٹریلین، انڈین اور حتیٰ کہ سری لنکن کھلاڑیوں جیسے کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردنے کے نام کرکٹ کی تاریخ میں زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں دیکھتا تو اس فہرست میں پاکستان کا نام شامل کرنا میرا عزم مزید مستحکم ہوجاتا تھا، انشا اللہ میں اس فہرست میں 10 ہزار یا اس سے زائد رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہونے کیلئے پرامید ہوں اور اس پر میرا ملک فخر محسوس کرے گا‘۔

مردان سے تعلق رکھنے والے بلے باز نے کہا کہ میں سچائی اور محنت کے ساتھ کھیلنے پر یقین رکھتا ہوں اور اعتدال پسند سوچ کے حامل شخص کی طرح زندگی میں آگے بڑھنا چاہتا ہوں۔

اس موقع پر یونس نے اناپرست شخص کی حیثیت سے ان کے حوالے سے قائم تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میڈٰا یہ بات جانتا ہے کہ میں کوئی انا پرست انسان نہیں لیکن میں کوئی سیدھا سادھا بے وقوف بھی ہیں، میں ہر کسی کا احترام کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ وہ بھی مجھے تھوڑی عزت دیں گے لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں خراب رویے یا من مانیوں کو برداشت کر لوں گا تو وہ غلطی پر ہے، میں ایک دوستانہ شخص ہوں لیکن اچھی طرح جانتا ہوں کہ اپنے حق کیلئے کب آواز اٹھانی ہے۔

انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کیلئے اتوار کو متحدہ عرب امارات روانہ ہونے والے یونس خان نے کہا کہ اگر مجھے قومی ٹیم کی قیادت سونپی گئی تو میں پاکستان کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سے انکار نہیں کروں گا لیکن اگر پی سی بی مصباح کے بعد کسی نوجوان کو ٹیم کی قیادت سونپتا ہے تو مجھے اس کی زیر قیادت کھیلنے میں بھی کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

M.naeem Oct 04, 2015 08:01pm
Good thinking Man of crisis carry on......... Plz i want to say about Misbah retirment media should avoid hightlight misbah retirement beacuse he is big player and performing although his age is 40. but he is fit and contributing the team in a very efficient manner. If he leave Pakistan test side it may hurt Pakistan in way as it hurting in One day so plz plz plz do not pay stress to him that rezults his retirment. I suggest he can play 3 to 4 years more test cricket. Respect these kind of Player who are faithfull with Pakistan and cricket otherwise you would not be able get respect from the other countries..........