ڈائٹ مشروبات توند کا باعث

05 اکتوبر 2015
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ ڈائٹ سوڈا کا استعمال یہ سمجھ کر کرتے ہیں کہ اس سے جسمانی وزن میں کمی آئے گی تو حقیقت تو یہ ہے کہ اس سے بالکل الٹ ہوتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

ٹیکساس ہیلتھ سائنس سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ ڈائٹ مشروبات استعمال کرتے ہیں ان میں پیٹ کے گرد چربی جمع ہونے کی مقدار اس سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہوتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ یہ سافٹ ڈرنکس آپ کی توند نکالنے میں کردار ادا کرتی ہیں۔

اس تحقیق کے دوران 65 سال یا اس سے زائد عمر کے لگ بھگ ساڑھے سات سو افراد کے ڈیٹا کا جائزہ کئی سال تک کیا گیا اور پھر معلوم ہوا کہ اس سے پیٹ کے گرد چربی جمع کی رفتار بڑھ جاتی ہے چاہے وہ جسمانی طور پر کتنے ہی متحرک کیوں نہ ہو۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روزانہ ان مشروبات کا استعمال کرتے ہیں ان کی توند میں چربی بڑھنے کی شرح روزانہ کے حساب سے 3.2 انچ ہوتی ہے۔

اس سے توند نکلنے کے ساتھ ساتھ کمر بھی پھیلتی ہے اور اس کے صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ خون کی شریانوں، جسمانی سوجن اور ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے امراض کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ میٹھی سافٹ ڈرنکس تو صحت کے لیے نقصان دہ ہے ہی مگر کم کیلوریز والے مشروبات بھی طبی لحاظ سے فائدہ مند نہیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل آف دی امریکن گیریاٹریکس سوسائٹی میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں