بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت کو جیل بھیج دیا گیا

05 اکتوبر 2015
شہادت حسین پولیس کی حراست میں موجود ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
شہادت حسین پولیس کی حراست میں موجود ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

ڈھاکا: ملازمہ پر تشدد کے الزامات کے باعث مفرور بنگلہ دیشی کرکٹر شہادت حسین خود پولیس کے سامنے پیش ہو گئے جس کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔

شہادت حسین پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک گیارہ سالہ لڑکی کو غیر قانونی طور پر اپنے گھر پر خادمہ رکھا ہوا تھا جبکہ وہ اور ان کی بیوی اسے تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔

بنگلہ دیش کیلئے 51 ایک روزہ اور 38 ٹیسٹ میچ کھیلنے والے شہادت حسین ان الزامات کے بعد سے گزشتہ تین ہفتوں سے مفرور تھے جبکہ بنگہ دیشی کرکٹ بورڈ نے بھی اس وجہ سے انہیں معطل کردیا تھا۔

انسپکٹر شفیق الرحمان نے بتایا کہ شہادت آج خود عدالت کے سامنے پیش ہو گئے، ہم عدالتی احکامات کی روشنی میں ایکشن لیں گے۔

فاسٹ باؤلر نے عدالت سے ضمانت کی استدعا کی لیکن اسے مسترد کرتے ہوئے انہیں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

یاد رہے کہ 29 سالہ فاسٹ باؤلر ایک ایسے موقع پر پولیس کے سامنے پیش ہوئے جب ایک دن قبل ہی ان کی بیوی نریتو کو پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔

ولیس نے دارالحکومت ڈھاکا کی گلی سے ایک گیارہ سالہ بچی کو زخمی حالت میں روتے ہوئے دیکھا تھا جو شہادت حسین کے گھر ملازمہ تھی۔

خادمہ نے پولیس کو بتایا تھا کہ وہ کرکٹر شہادت حسین کے گھر کام کرتی تھیں اور کرکٹر اور ان کی اہلیہ نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔

خادمہ کی آنکھوں اور جسم کے دیگر حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے تھے۔

شہادت اور ان کی بیوی نریتو شہادت کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تھا جس کے بعد سے دونوں فرار تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں