ایران کی خواتین فٹبال ٹیم میں شامل کھلاڑیوں میں آٹھ مرد کھلاڑیوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے جنہوں نے ابھی تک اپنی جنس تبدیل نہیں کروائی.

ایک برطانوی جریدے نے ایرانی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ ایران کی قومی ویمن فٹبال ٹیم پر آٹھ مردوں کو کھلانے کا الزام ہے۔

ایرانی لیگ کے ایک اہلکار نے ایرانی ویب سائٹ کو بتایا کہ ویمن ٹیم کے ساتھ کھیلنے والے آٹھ کھلاڑی جنس کی تبدیلی کے آپریشن کے بغیر ہی کھیل رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام نے پورے قومی ٹیم کے اسکواڈ سمیت لیگ کے صف اول کے کھلاڑیوں کی جنس کی جانچ کا حکم دیا ہے۔

تاہم جن کھلاڑیوں پر مرد ہونے کا شبہ ہے ان کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔

2014 میں بھی اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ ایران کی ویمن ٹیم میں چار مرد کھلاڑی موجود ہیں جنہوں نے ابھی تک اپنی جنس کی تبدیلی کا آپریشن نہیں کروایا جس کے بعد ملک کے فٹبال حکام نے جنس کے معائنے کا نظام متعارف کرایا تھا۔

2010 میں قومی ٹیم کے گول کیپر کی جنس پر شکوک کا اظہار کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں