'مصحف علی میر کا طیارہ اپنی عمر پوری کر چکا تھا'

اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2015
— فائل فوٹو/ رائٹرز
— فائل فوٹو/ رائٹرز

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ 2003 میں گرنے والا ایئر چیف مارشل مصحف علی میر کا طیارہ اپنی زندگی پوری کر چکا تھا.

1990-97 کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لینے کے دوران معلوم ہوا ہے کہ فوکر ایف 27 جو کہ 20 فروری 2003 کو کوہاٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا، 1994 میں ایئر فورس کے حوالے کیا گیا۔

پاکستان ایئرفورس (پی اے ایف) کے حکام نے ذیلی کمیٹی کو بتایا ہے کہ طیارے کو حادثہ خراب موسم اور پائلٹ کی لاپرواہی کے باعث پیش آیا تھا۔

آڈٹ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ طیارہ میری ٹائم سیکیورٹی حکام نے 8 کروڑ 30 لاکھ میں خریدا تھا۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق مذکورہ فوکر طیارہ اس سے پہلے نیوی اور پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کو خریداری کے لئے پیش کیا گیا تاہم دونوں اداروں نے اسے لینے سے انکار کردیا تھا۔

ایک ایئر کماڈور نے ذیلی کمیٹی کو بتایا ہے کہ پی اے ایف نے سال 2000-1990 کے دوران مرمت شدہ طیارے خریدے اور انھیں پرواز کے قابل بنایا تھا اور مذکورہ فوکر طیارہ بھی ان میں سے ایک تھا۔

ذیلی کمیٹی کے کنوینئر اور قومی اسمبلی کے ممبر رانا افضل حسین نے کہا ہے اس فیصلے کا نتیجہ یہ ہوا کہ ایک ایئر چیف اور دیگر افسران ہلاک ہوگئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

SMH Oct 06, 2015 10:14am
دونوں توجیہات سمجھ سے بالا تر ہیں! اول:ایک وی آی پی وہ بھی ایر چیف کے لیے ایسے ذایدالمیعاد طیارے کا استعمال کیسے ممکن ھوا؟ دویم:حادثہ خراب موسم اور پائلٹ کی لاپرواہی کے باعث پیش آیا؛کیا پاک فضایہ کاپیشہ ورانہ تربیتی معیار اتنا کم ہے؟ کہ وی آی پی فلایٹ کی کمان ایک نو آموز لا پرواہ کو دے دی اور موسم کا بھی خیال نہ رکھا یہ دونوں باتیں ناممکن لگتی ہیں اور ایک قابل فخر ادارے کی ساکھ پر سوالیہ نشان لگا دیتی ہیں۔
SMH Oct 06, 2015 10:16am
رب کاینات سے پاکستان کی حفاظت اور ترقی کی دعا ہے۔
ak Oct 06, 2015 12:07pm
Would any one like to highlight why it took so long (12 years) to get the findings.