نائجیریا: مسجد میں خودکش حملے، 15 ہلاک

07 اکتوبر 2015
۔—رائٹرز فائل فوٹو۔
۔—رائٹرز فائل فوٹو۔

دماتورو: نائجیریا میں دو خاتون خودکش بمباروں نے ایک مسجد کو ہدف بنایا جس کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق واقعے میں دو خودکش بمبار جبکہ 13 نمازی بھی جاں بحق ہوئے.

ایک دوسرے حملے کے حوالے سے ملکی فوج نے بتایا کہ بوکو حرام کے شدت پسندوں نے رات کو ریاست یوب کے ایک فوجی کیمپ پر حملہ کیا تاہم اسے پسپا کردیا گیا اور جوابی کارروائی میں 100 حملہ آور مارے گئے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق فوجی ترجمان کرنل سانی عثمان نے کہا کہ گونیری کے گاؤں میں ہونے والی اس لڑائی میں سات فوجی بھی مارے گئے جبکہ نو زخمی ہوئے۔

کچھ گھنٹے بعد مقامی وقت صبح ساڑھے چھ بجے کے قریب خودکش حملہ آوروں نے فجر کی نماز کے دوران مسجد کو ہدف بنایا۔

ایک رہائشی ابراہیم موسیٰ نے بتایا کہ ایک خودکش حملہ آور نے مسجد میں داخل ہوتے ہی خود کو دھماکے سے اڑالیا جبکہ دوسری سے جب بوچھ گچھ کی گئی تو اس نے بھی خود کو اڑالیا۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے 15 لاشیں گنی تھیں جبکہ 12 دیگر افراد کو دماتورو کے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Saajid Kamal Oct 07, 2015 08:32pm
لڑکیوں اور خواتین کی خود کش بمبار وں کی بڑھتی ہوئی تعداد دیکھکر یہ ثابت ہوتا ہے کہ بوکو حرام نوجوان خواتین و لڑکیوں کو اغوا و قید کرنے ، انکے ساتھ جنسی زیادتی، عصمت فروشی، اور جبری شادیاں کرنے کے علاوہ انکو ہی قصبوں اور دیہاتوں پر خودکش بمباروں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ نائیجیریا کو خالص اسلامی مملکت بنانے کی دعویدار شیطان کے چیلے بوکو حرام جرائم کو چھپانے کے لئے ڈھال کے طور پر مذہب کا استعمال کرتی ہیں اور لوگوں کے عقائد کے ساتھ کھیلتی ہیں- خود کش حملوں اور بم دھماکوں کے ذریعے اﷲ کے گھروں کا تقدس پامال کرنے والے اور وہاں لوگوں کی قیمتی جانیں تلف کرنے والے ہرگز مومن نہیں ہو سکتے ہیں اورنہ ہی ہدایت یافتہ۔ مسجدوں میں خوف و ہراس کے ذریعے اﷲ کے ذکر سے روکنے اور انہیں اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے ویران کرنے والوں کو قرآن نے نہ صرف سب سے بڑا ظالم قرار دیا ہے، بلکہ انہیں دنیا و آخرت میں ذلت آمیز عذاب کی وعید بھی سنائی ہے۔ اسلام میں خود کشی اور اسلام کے نام پر خودکش حملہ بھی حرام ہے۔ بوکو حرام شیطانی گروہ تشدد کی شیطانی مہم اور وحشیانہ کارروائیوں کو مذہب کی آڑ لے کر کرتے ہیں ۔