سانحہ منیٰ: حکومتی بے حسی پر اپوزیشن کی تنقید

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2015
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن — فائل فوٹو/ اے پی
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن — فائل فوٹو/ اے پی

اسلام آباد: سینیٹ میں حزب اختلاف کے ممبران نے سعودی عرب میں حج کے دوران پیش آنے والے سانحہ منیٰ پر ناکافی حکومتی اقدامات اور واقعے میں جاں بحق ہونے والے حجاج کی میتوں کو پاکستان لانے میں ناکامی پر سینیٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

سانحہ منیٰ کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کے بیان پر قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کی جانب سے بے اطمینانی کے اظہار کے بعد بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے علاوہ سینیٹ میں موجود حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے سینیٹ کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔

واک آؤٹ کرنے سے قبل اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ’ہم سانحہ منیٰ پر حکومتی بے حسی اور میتوں کو واپس لانے میں ناکامی پر واک آؤٹ کررہے ہیں۔‘

ن لیگ کے سینیٹر اقبال ظفر جگھڑا کے ساتھ اپوزیشن کو ان کی نشستوں پر واپس لانے کے لیے کوششیں اور بات چیت کرنے والے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے بتایا کہ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وہ سینیٹ کے بقیہ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا ارادہ کرچکے ہیں۔

سینیٹ سے واک آؤٹ سے قبل اعتزاز احسن نے دعویٰ کیا تھا کہ سانحہ منیٰ میں 300 پاکستانی حجاج یا تو جاں بحق ہوچکے ہیں یا لاپتہ ہیں۔

انھوں ںے کہا کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ اب تک جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال عمل میں کیوں نہیں لایا گیا۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ ویب سائٹ پر جاں بحق حجاج کے انگوٹھوں کے نشانات شائع کیے جاچکے ہیں تو نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اس مسئلے کے حل کے لیے اقدامات کیوں نہیں کررہی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ حکومت ناصرف نااہل اور بدعنوان ہے بلکہ بے حس بھی ہے۔‘

انھوں ںے کہا کہ اپوزیشن، حکومت کو ساںحہ منیٰ کو چھپانے نہیں دے گی اور بہت جلد حکمرانوں کو گریبان سے پکڑا جائے گا۔

پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اعتزاز احسن نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے ٹی وی چینلز کو سعودی حکومت کے خلاف بات کرنے سے روکنے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔

ادھر سینیٹ کے رکن مولانا عبدالغفور حیدری، جو رواں سال حج کا فریضہ ادا کرنے کے لیے سعودی عرب گئے تھے، کا کہنا تھا کہ سانحہ منیٰ کے علاوہ سعودی عرب کی جانب سے حج کے لیے کیے جانے والے تمام انتظامات بہت اچھے تھے۔

انھوں ںے بتایا کہ سعودی عرب میں حج کے دوران ہی ان کو کچھ افراد نے بتایا تھا کہ سانحہ میں 2300 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

اجلاس کے دوران پوائنٹ آف آرڈر کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا اپوزیشن سے کہنا تھا کہ وہ سانحہ منیٰ پر سیاست مت کریں۔

انھوں ںے بتایا کہ سانحہ منیٰ اور اس میں جاں بحق ہونے والے حجاج کی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہیں جبکہ لاپتہ حاجیوں کی تلاش کا کام بھی جاری ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

MUHAMMAD AYUB KHAN Oct 09, 2015 09:42am
Thank you Ahsan. you did it. What to say about protest, the government has not given a soft reminder to the saudi government about these casualties. Similarly, Ambassador in Saudi capital is also sleeping like all Pakistani ambassadors/diplomats all over the world.
MUHAMMAD AYUB KHAN Oct 09, 2015 09:53am
ادھر سینیٹ کے رکن مولانا عبدالغفور حیدری، جو رواں سال حج کا فریضہ ادا کرنے کے لیے سعودی عرب گئے تھے، کا کہنا تھا کہ سانحہ منیٰ کے علاوہ سعودی عرب کی جانب سے حج کے لیے کیے جانے والے تمام انتظامات بہت اچھے تھے۔Did Mevlana Haideri stayed at concentration tent camp at Mina that is devoid of even basic facilities? or else. I will also like Mevlana to explain what is meant by تمام انتظامات بہت اچھے تھے - it is a statement that has broad meanings or no meanings.