سابق کپتان محمد یوسف نے ثقلین مشتاق کو پاکستان کی کرکٹ تاریخ کا بہترین اسپنر قرار دیتے ہوئے انہیں نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے اسپن باؤلنگ ڈپارٹمنٹ کا سربراہ مقرر کرنے کی سفارش کردی۔

ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ 'ثقلین پاکستان سے کھیلنے والے بہترین اسپنر ہیں اور انہیں این سی اے کا اسپن باؤلنگ ہیڈ مقرر کرنا چاہیے۔'

41 سالہ سابق مایہ ناز بلے باز نے کہا کہ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ نے مشکوک باؤلنگ ایکشن کا مسئلہ حل نہ کیا تو ملک سے آف اسپنرز ختم ہوجائیں گے جبکہ اسے حل کرنے میں ثقلین کی مدد لینی چاہیے۔

خیال رہے کہ مشکوک باؤلنگ ایکشنز کے باعث سعید اجمل، محمد حفیظ اور بلال آصف رپورٹ ہوچکے ہیں۔

اجمل کئی ماہ کی محنت کے بعد نئے ایکشن کے ساتھ منظر عام پر آئے تاہم ان کی باؤلنگ ماضی جیسی موثر ثابت نہ ہوسکی۔

ادھر حفیظ پر آئی سی سی نے رواں سال جولائی سے ایک سال کی پابندی عائد کردی ہے۔

یوسف نے کہا کہ ثقلین کا ایکشن 'دوسرا' کرواتے وقت بھی درست تھا جبکہ دیگر باؤلرز جو ان کی نقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں 'دوسرا' کرواتے وقت ان کا ایکشن خراب ہوجاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی سی بی فرسٹ کلاس کی سطح پر ایکشنز کی کڑی نگرانی کرنی چاہیے تاکہ بین الاقوامی سطح پر ہونے والی شرمندگی سے بچا جاسکے—اے پی پی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں