وفاقی وزرا کا پلاننگ کمیشن تحلیل کرنے کا مطالبہ

10 اکتوبر 2015
پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے وفاقی وزیر احسن اقبال ہیں— فائل فوٹو/ اے پی پی
پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے وفاقی وزیر احسن اقبال ہیں— فائل فوٹو/ اے پی پی

اسلام آباد: ملک کی حکمران جماعت ن لیگ سے تعلق رکھنے والے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ کچھ وزراء کو ترقیاتی کاموں کی اسکروٹنی پر اعتراضات ہیں۔

خیال رہے کہ انھوں نے یہ بات وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور پیڑولیم کے وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی کی جانب سے ایک سمینار میں دیئے جانے والے بیان کہ پلاننگ کمیشن ’قومی مفاد کو نقصان پہنچارہا ہے اور جسے تحلیل ہوجانا چاہیے' کے حوالے سے کی ہے۔

دونوں وفاقی وزرا نے نیپرا اور اوگرا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ ملک کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری ہے کہ جس قدر جلد ممکن ہوسکے پلاننگ کمیشن کو ختم کردینا چاہیے۔

احسن اقبال نے نام لئے بغیر ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ پلاننگ کمیشن کی جانب سے منصوبوں کے لئے مختص رقم میں کمی کا عمل کچھ ساتھی وزرا کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔

انھوں ںے کہا کہ’پلاننگ کمیشن نے گزشتہ مالی سال کے لئے پی ایس ڈی پی پروجیکٹ کی رقم 490 ارب روپے مقرر کی تھی جو کہ ایک سال کے مجموعی پی ایس ڈی پی کے لئے مختص کی جانے والی رقم کے برابر ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا ہےکہ ’کچھ وزرا اور ڈویژنز ترقیاتی منصوبوں کی اسکروٹنی پر برا محسوس کررہے ہیں لیکن اس سے پلاننگ کمیشن کی توجہ قومی رقم کی حفاظت اور ترقیاتی منصوبوں کو یقینی بنانے کی کوشش سے نہیں ہٹائی جاسکتی۔‘

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ لاپرواہی، منصوبوں اور ان کے تخمینوں میں بد انتظامی جبکہ اس کے ساتھ ہی ساتھ کچھ وزرا اور ڈویژنز میں صلاحیت کے فقدان کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر اور ان کی مختص شدہ رقم میں اضافہ کے سبب بنی ہے۔

ایک سینئر کیبنٹ ممبر نے ڈان کو بتایا ہے کہ دونوں وزرا نے پروفیشنل اور ٹیکنیکل مسائل کا حوالہ دے کر حکمران جماعت کے داخلی سیاسی مسائل کی نشاندہی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اصل نشانہ وزیراعظم نواز شریف اور پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف ہیں، جو کہ صرف ان توانائی کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں جن کا تعلق پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے سے ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

MUHAMMAD AYUB KHAN Oct 10, 2015 09:17am
Mr Iqbal tell me what has been done by the ministers in cabinet in the name of development funds in their constituencies? All development funds are corruption. No minister or MNA is answerable to embezzelments. Do we have law of jungle?