انقرہ: ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ریلوے اسٹیشن کے قریب دو بم دھماکوں میں کم از کم 86 افراد ہلاک جبکہ 186 زخمی ہوگئے۔

کچھ منٹوں کے وقفے سے ہونے والے دونوں دھماکے اُس وقت ہوئے جب لوگ ورکرز ٹریڈ یونین کی امن ریلی کے لیے جمع تھے۔

ریلی کا مقصد کرد باغیوں اور ترک سیکیورٹی فورسز کے درمیان تازہ جھڑپوں کے خاتمے کا مطالبہ کرنا تھا۔

وزیر صحت نے میڈیا کو بتایا کہ 62 افراد جائے موقع پر ہلاک ہوئے جبکہ باقی 24 زخمی ہسپتالوں میں جانبر نہ ہو سکے۔

اناطولیہ نیوز ایجنسی کے مطابق حکام دھماکوں کے خودکش ہونے سے متعلق تحقیقات کررہے ہیں۔ یہ دھماکے ایک ایسے وقت پر ہوئے جب یکم نومبر کو ملک میں الیکشن ہونا ہیں۔

ابھی تک کسی گروپ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی جبکہ سرکاری حکام کہتے ہیں کہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

ترک وزیر اعظم نے حملے پر غور کیلئے ہنگامی سیکیورٹی اجلاس طلب کر لیا۔ ادھر، پاکستان نے انقرہ میں دھماکوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

رواں برس جولائی میں بھی ترکی کی شام سے منسلک سرحد کے قریب داعش کے حملے میں 33 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

تبصرے (2) بند ہیں

MUHAMMAD AYUB KHAN Oct 10, 2015 04:27pm
ترکی کو اس بات کا خدشہ ہے کہ اگر شام اور عراق کی حکومت ختم ہوجاتی ہے تو اس سے کردوں کی حوصلہ افزائی ہوگی، یہی وجہ ہے کہ ترکی نے بھی فضائی مہم میں شمولیت اختیار کی. Turkey is supporting to division forces in Syria and it may be assumed that those not happy with this support may have exploded these bombs.
imran Oct 10, 2015 06:51pm
in same news bbc quoting death toll to 86. so pls update ur or confirm the figure.