’یاسر شاہ ترپ کا پتہ‘

10 اکتوبر 2015
۔ — اے ایف پی فوٹو
۔ — اے ایف پی فوٹو

لاہور: پاکستان کے سابق مایہ ناز لیگ سپنر عبدالقادر نے کہا ہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی سیریز میں اصل فرق پاکستان کا مضبوط اسپن باؤلنگ اٹیک ہو گا۔

عبدالقادر کے مطابق، ابھرتے ہوئے لیگ سپنر یاسر شاہ کی موجودگی میں پاکستان کو حریف انگلینڈ پر واضح برتری حاصل ہو گی۔

’انگلش ٹیم نے ماضی میں لیگ اسپن کو اچھا نہیں کھیلا اور یاسر شاہ نے اب تک جس طرح کی کارکردگی دکھائی ہے اگر انہوں نے اس سلسلے کو برقرار رکھا تو انگلش ٹیم کو شدید مشکلات کا سامنا ہوگا‘۔

تاہم انہوں نے پاکستان ٹیم کو خبردار کیا کہ ٹیسٹ میچ جیتنے کے لیے پاکستانی بلے بازوں کو بھی رنز کرنا ہوں گے۔

’اگر انگلش ٹیم نے اسکور بورڈ پر بڑے رنز کر دیے تو مہمان باؤلرز عادل رشید، سمت پٹیل اور معین علی میزبان بیٹسمینوں کو پریشان کرسکتے ہیں‘۔

عبدالقادر نے ایلسٹرکک، این بیل اور جو روٹ کو خطرناک قرار دیتے ہوئےکہا کہ جہاں کک لمبی اننگز کھیلنے کے ماہر ہیں، وہیں وہ بیل کو اسپن باؤلنگ کھیلنے میں اچھے مارکس دیں گے۔ ’روٹ کا جارحانہ انداز بھی اہم ہوگا‘۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا یو اے ای کی کنڈیشنز میں پاکستان دنیا کی بہترین ٹیم ہے۔ ’انڈیا کے سوائے جو بھی ٹیم یہاں کھیلے گی اسے پاکستان پریشان کرے گا‘۔

سعید اجمل کے بارے میں انہوں کہا کہ عمران خان جیسے عظیم کرکٹر کے جانے کے بعد قومی ٹیم کو وسیم اکرم اور وقار یونس جیسے باؤلرز کی خدمات ملیں ۔

’ ایکشن میں تبدیلی کے بعد سعید کے لیے گیند اسپن کرنا آسان نہیں رہا۔ ان کی عدم موجودگی میں یاسر بہترین متبادل ہیں‘۔

انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ سعید کے بعد کوئی عالمی معیار کا آف اسپنر تیار نہیں کیا جاسکا، جس کا ذمہ دار پی سی بی ہے۔

’میں نے کئی سال قبل نئے اسپنرز کی تلاش میں پی سی بی کو مدد کی پیشکش کی لیکن مجھے موقع نہ دیا گیا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں