'وزیراعظم دورہ امریکا پر پاک-انڈیا مذاکرات کا معاملہ اٹھائیں گے'

12 اکتوبر 2015
وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز—رائٹرز فائل فوٹو۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز—رائٹرز فائل فوٹو۔

اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر باراک اوباما سے پاک-انڈیا مذاکرات میں تعطلی کا معاملہ اٹھائیں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اور نواز شریف کے درمیان متعدد معاملات پر تبادلہ خیال ہوگا۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسی 'را' پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، شواہد دیگر ممالک کو فراہم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، افغانستان قومی حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی افغان حکومت کے بس میں ہے۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ آنے والے دنوں میں موسمی شدت میں اضافہ کےباعث متشددانہ کارروائیوں میں کمی آئے گی جس کے بعد مذاکرات بحال ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت کے دوبارہ شروع ہونے سے افغانستان میں عسکریت پسندی کم ہو جائے گی۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس کو روکا جانا افسوس ناک ہے، پڑوسی ملک پاکستان پر غیر ریاستی عناصر کی کارروائیوں کا الزام لگاتا ہے تاہم پاکستان میں تو ہندوستان کے ریاستی عناصر بدامنی میں ملوث ہیں۔

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسی "را" پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، ہندوستان کی پاکستان میں مداخلت کے ڈوزیر و شواہد دیگر ممالک کو بھی فراہم کر یں گے، دہشت گردی صرف ہندوستان کا ہی نہیں پاکستان کا بھی مسئلہ ہے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ دنیا بھر نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو قبول کرتے ہوئے پرامن تسلیم کیا، پاکستان سول نیوکلیر ٹیکنالوجی کا حصول پرامن مقاصد کے لئے چاہتا ہے۔

مشیرخارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اپنے دورہ امریکہ میں پاکستان ہندوستان مذاکرات پر بھی بات چیت کریں گے۔

تبصرے (2) بند ہیں

jawed Oct 13, 2015 12:09am
Pakistan army zindabad
Muhammad Ayub KhaN Oct 13, 2015 04:49am
LET US SEE IF HE COULD DO IT EFFECTIVELY