اسلام آباد: سانحہ منیٰ میں لاپتہ پاکستانی حاجیوں کے بارے میں ’غیر تسلی بخش جواب‘ دینے پر سینیٹ میں اپوزیشن ارکان نے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف کے خلاف علامتی واک آؤٹ کیا۔

منگل کو ہونے والے سیشن میں سینیٹ چیئرمین رضا ربانی کی جانب سے لاپتہ حاجیوں کے بارے میں سوال پوچھنے پر سردار یوسف تسلی بخش جواب دینے سے قاصر رہے۔

سردار یوسف کے مطابق، حادثہ میں 99 پاکستانی حاجی جاں بحق ہوئے ، جن میں سے سعودی حکام نے 70 کی تدفین کی تصدیق کر دی۔

’سعودی حکام نے باقی 29 حاجیوں کی معلومات دینا ہے، جس کے بعد سعودی عرب کے مردہ کانہ میں موجود لاشوں کی تدفین ہو گی‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 18 پاکستانی تاحال لاپتہ ہیں جبکہ دو کا سعودی ہسپتال میں علاج جاری ہے۔’سعودی حکام لاپتہ حاجیوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں‘۔

اس پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے حکومت پر معلومات چھپانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کو پاکستانی متاثرین کی درست معلومات نہیں دی جا رہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز خان نے بھی ’سانحہ منٰی میں زخمیوں اور جاں بحق ہونے والو ں کے اہل خانہ کو سہولتیں فراہم کرنے کی سرکاری کوششوں ‘ پر سوالیہ نشان اٹھایا۔

ایوان بالا کے چیئرمین ربانی نے کہا ’اگر پاکستانی اور سعودی حکومتیں ناکام ہوئیں تو سبھی لاپتہ پاکستانیوں کو بھول جائیں گے‘۔

اس پر سردار یوسف نے کہا کہ سعودی حکومت واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے اور وہ حج کے معاملات میں کسی مداخلت کی اجازت نہیں دیتی۔

اس پر اپوزیشن سینیٹروں نے سردار یوسف کے بیان کو ناکامی قرار دیتے ہوئے سیشن سے واک آؤٹ کیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub KhaN Oct 13, 2015 09:53pm
Serdar yousaf please resign immediately - u did not perform ur duty.