ایک اور تاریخی چھکا

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کا پہلا دن پاکستان کے نام رہا جس نے چار وکٹ کے نقصان پر 286 رنز بنائے ہیں.

دن کی خاص بات اسٹار بلے باز یونس خان کا ریکارڈ تھا جہاں انہوں نے اپنی 38 رنز کی اننگ کے میانداد کا پاکستان کے سب سے کامیاب بلے باز کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا.

پانچ سال بعد ٹیسٹ میچ کھیلنے والے شعیب ملک نے ٹیم میں اپنی واپسی یادگار بناتے ہوئے ناقابل شکست سنچری اسکور کیں.

انگلش ٹیم کو دن کے آغاز میں ہی شان مسعود کی وکٹ کی صورت میں کامیابی ملی۔
انگلش ٹیم کو دن کے آغاز میں ہی شان مسعود کی وکٹ کی صورت میں کامیابی ملی۔
حفیظ اور شعیب ملک نے ابتدائی نقصان کے بعد 168 رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستانی بیٹنگ لائن کو سنبھالا۔
حفیظ اور شعیب ملک نے ابتدائی نقصان کے بعد 168 رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستانی بیٹنگ لائن کو سنبھالا۔
انگلینڈ نے لیگ اسپنر عادل ۔راشد کو ڈیبیو کرایا
انگلینڈ نے لیگ اسپنر عادل ۔راشد کو ڈیبیو کرایا
میچ کے پہلے دن کھلاڑیوں کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی جس پر امپائر کو مداخلت کرنا پڑی۔
میچ کے پہلے دن کھلاڑیوں کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی جس پر امپائر کو مداخلت کرنا پڑی۔
محمد حفیظ نے ذمے دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا لیکن وہ سنچری سے صرف دو رنز پہلے 98 کے اسکور پر آؤٹ ہو گئے۔
محمد حفیظ نے ذمے دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا لیکن وہ سنچری سے صرف دو رنز پہلے 98 کے اسکور پر آؤٹ ہو گئے۔
یونس خان عظیم بلے باز جاوید میانداد کا پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ بنانے کے بعد شائقین کی داد کا جواب دیتے۔
یونس خان عظیم بلے باز جاوید میانداد کا پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ بنانے کے بعد شائقین کی داد کا جواب دیتے۔
شعیب ملک کا سنچری مکمل کرنے کے بعد ایک انداز۔
شعیب ملک کا سنچری مکمل کرنے کے بعد ایک انداز۔
یونس خان سنچری کی تکمیل پر ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کو سراہتے ہوئے۔
یونس خان سنچری کی تکمیل پر ساتھی کھلاڑی شعیب ملک کو سراہتے ہوئے۔
اسٹورٹ براڈ پاکستانی بلے باز یونس خان کی وکٹ حاصل کرنے پر ساتھی کھلاڑیوں سے داد وصول کر رہے ہیں۔
اسٹورٹ براڈ پاکستانی بلے باز یونس خان کی وکٹ حاصل کرنے پر ساتھی کھلاڑیوں سے داد وصول کر رہے ہیں۔
شدید گرمی میں دن بھر کی محنت کے بعد انگلش ٹیم کے ہاتھ صرف چار وکٹیں آ سکیں۔
شدید گرمی میں دن بھر کی محنت کے بعد انگلش ٹیم کے ہاتھ صرف چار وکٹیں آ سکیں۔