جنرل جنجوعہ کو سیکیورٹی مشیر بنانے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2015
ناصر جنجوعہ کا آفس دفتر خارجہ کی عمارت میں ہوگا ——. فائل فوٹو/ سید علی شاہ
ناصر جنجوعہ کا آفس دفتر خارجہ کی عمارت میں ہوگا ——. فائل فوٹو/ سید علی شاہ

اسلام آباد: باوثوق ذرائع نے ڈان کو بتایا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ کو جلد قومی سلامتی کا مشیر (نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر) مقرر کردیا جائے گا تاہم سرتاج عزیز وزیراعظم کے خارجہ امور کے مشیر کے طور پر اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ کو سلامتی کا مشیر بنانے کا اصولی فیصلہ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نواز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کے درمیان ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا جس کا باقاعدہ نوٹی فکیشن وزیر اعظم کے دورہ امریکا سے واپسی پر جاری ہونے کا امکان ہے۔

ناصر خان جنجوعہ پیپلز پارٹی کے آخری دور حکومت میں میجر جنرل (ر) محمود درانی کے بعد فوج سے تعلق رکھنے والے وہ دوسرے شخص ہوں گے جو سلامتی کے مشیر کا منصب سنبھالیں گے۔

یہ بات واضح نہیں ہوسکی سرتاج عزیز سے یہ منصب واپس لینے کا فیصلہ کیوں کیا گیا تاہم کچھ فوجی ذرائع یہ قیاس آرائی کر رہے ہیں کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا تاکہ سرتاج عزیز اپنی پوری توجہ خارجہ امور پر مبذول کرسکیں۔

نیا منصب سنبھالنے کے بعد ناصر جنجوعہ کا آفس دفتر خارجہ کی عمارت میں ہوگا۔

ناصر جنجوعہ کی بطور سیکیورٹی ایڈوائزر تقرری پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات میں حالیہ کشیدگی اور ہندوستان کی جانب سے مشیروں کی سطح پر مذاکرات منسوخ کیے جانے کے بعد عمل میں آرہی ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ رواں ماہ ریٹائر ہونے سے قبل کمانڈر سدرن کمانڈ کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔

اس سے قبل وہ پاک فوج کے اعلیٰ تعلیمی ادارے اور سیکیورٹی تھنک ٹینک نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Ahmaq Oct 19, 2015 11:12pm
Instead of ambassador he is appointed advisor? Not understandable. He should be immediately appointed to a grade embassy of Pakistan with lot of......................................................................he deserve these benifits. Are his children of univ going age or office going age? The must also be facilitated. Balance must be maintained.
Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Oct 20, 2015 12:44am
قومی سلامتی بہت اھم ھے لیکن یہ زمہ داری وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کی ھوتی ھے ویسے بھی 22 ویں ترمیم کے بعد ریاست کے ذیادہ تر اختیارات فوج کے پاس ھیں پہلے بھی اسٹبلشمنٹ بالادست تھی مگر موجودہ دور میں انکو آئینی بالاستی دی گئی ھے