معروف شاعر جمیل الدین عالی انتقال کرگئے

23 نومبر 2015
فوٹو بشکریہ — prideofpakistan.com
فوٹو بشکریہ — prideofpakistan.com

کراچی: معروف شاعر، ادیب اور دانشور جمیل الدین عالی طویل علالت کے بعد نواسی سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔

جمیل الدین عالی نے 20 جنوری 1926 کو دہلی میں میں پیدا ہوئے اور میٹرک اور گریجویشن کی منزلیں وہیں طے کیں جبکہ دو دہائی بعد ہند کی تقسیم دیکھی۔

قیام پاکستان کے بعد وزارت تجارت میں اسسٹنٹ رہے اور اسی ملازمت کے دوران ممتاز بیورو کریٹ قدرت اللہ شہاب کے ماتحت رہے۔

اعلٰی سول سروس کا امتحان پاس کرنے کے بعد محکمہ ٹیکسیشن کا حصہ بنے اور ترقی کی منازل طے کرتے رہے۔

وزارت تعلیم اور یونیسکو کی فیلوشپ سے ہوتے ہوئے بنکاری کے شعبے میں آئےاور سرکاری ملازمت میں خوب نام کمانے کے ساتھ ساتھ عالی صاحب نے علم و ادب کے میدان میں بھی نمایاں خدمات انجام دیں۔

عالی صاحب نے پچیس کے قریب معروف ترین قومی گیت تحریر کیے جن میں جُگ جُگ جیے میرا پیارا وطن، جیوے جیوے جیوے پاکستان، اے وطن کے سجیلے جوانو، سوہنی دھرتی اللہ رکھے قدم قدم آباد و دیگر شامل ہیں۔

عالی صاحب نے ادب کے دوسرے شعبوں کے بھی شہسوار رہے، ڈرامہ نویسی،کالم نویسی، مضمون نویسی غرض ہر شعبہ میں سب سے آگے رہے۔  

وہ 1977 میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے امیدوار بھی بنے جبکہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر ایوان بالا میں نمائندگی کی۔

ان کے انتقال پر وزیراعظم نواز شریف اور صدر ممنون حسین سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران نے افسوس کا اظہار کیا ۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جمیل الدین عالی کا انتقال ملک کی ادبی تاریخ میں بڑا خلاہے۔

صدر نے کہا کہ جمیل الدین عالی نے اردو کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں۔

جمیل الدین عالی کی نماز جنازہ اور تدفین کل ادا کی جائے گی۔

جمیل الدین عالی کے انتقال پر ان کے چاہنے والوں نے سوشل میڈیا پر اپنے غم کا اظہار کیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

AVARAH Nov 23, 2015 07:29pm
، جیوے جیوے جیوے پاکستان،