ریجنل ٹیکنالوجی ایوارڈ میں ٹیم پاکستان کامیاب

23 نومبر 2015
اے پی آئی سی ٹی اے ایوارڈز میں شریک پاکستانی ٹیم — فوٹو بشکریہ پی @ ایس ایچ اے
اے پی آئی سی ٹی اے ایوارڈز میں شریک پاکستانی ٹیم — فوٹو بشکریہ پی @ ایس ایچ اے

کولمبو : سری لنکن دارالحکومت کولمبو میں ایشیاء پیسیفک آئی سی ٹی ایوارڈز (اے پی آئی سی ٹی اے) 2015 میں پاکستان کی نمائندہ ٹیم نے تین گولڈ اور ایک سلور میڈل جیت لیا۔

پاکستان سافٹ ویئر ہاﺅسز ایسوسی ایشن فار آئی ٹی اینڈ آٹی ای ایس (پی @ ایس ایچ اے) نے ہفتہ کو اس کا اعلان کیا۔

آئی ڈیوز لیبز کی ٹیم نے اپنی نئی پراڈکٹ " ان گرین" ایویمپ اینڈ سانگا نے اپنے ' موبائل آڈیو اسٹریمنگ سروس' اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے کالج آف الیکٹریکل اینڈ مکینیکل انجنیئر کے طالبعلموں نے اپنے ریسرچ پراجیکٹ ' معذوروں کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس مصنوعی پیر' کی بدولت گولڈ ایوارڈز جیتے۔

سلور ایوارڈ کراچی کے دی نیسٹ کی نوجوان ٹیم کو ان کے پراجیکٹ ' ٹیڈڈیکٹ" کے لیے دیا گیا۔

سری لنکا کے وزیر برائے ٹیلی کام اینڈ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور سری لنکا میں پاکستانی ہائی کمشنر جنرل ریٹائرڈ سید شکیل حسین نے دیگر افراد کے ہمراہ تقریب میں شرکت کی۔

اس سال پاکستان سافٹ ویئر ہاﺅسز ایسوسی ایشن کا وفد پچاس اراکین پر مشتمل تھا جبکہ معتبر اے پی آئی سی ٹی اے ایوارڈز کے لیے 22 ٹیکنالوجی مصنوعات کو پاکستان کی جانب سے خطے کے سترہ ممالک کی 184 مصنوعات کے مقابلے میں پیش کیا گیا۔

ایشیاءپیسیفک آئی سی ٹی ایوارڈز کا اجراء2001 میں اے پی آئی سی ٹی اے آسٹریلیا، ملائیشیاءکی سپر کوریڈور انیشیٹیو اور انڈونیشیا ٹیلی میٹکس سافٹ ویئر ایسوسی ایشن نے کیا تھا۔

ایوارڈ ویب سائٹ کے مطابق ایوپروگرام میں ایشیاءپیسیفک آئی سی ٹی الائنس کے اراکین کو شامل کیا جاتا ہے۔

ان کی رہنمائی ایک فریم ورک کی مدد سے کی جاتی ہے کہ کس طرح رکن معیشتیں ایوارڈز پروگرام کے لیے اکھٹے کام کرسکتی ہیں جبکہ خطے میں آئی سی ٹی صنعت کی ترقی اور فروغ کے لیے کیا اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

اے پی آئی سی ٹی اے سترہ رکن معیشتوں پر مشتمل ہے جن میں آسٹریلیا، برونائی، تائیوان، ہانگ کانگ، انڈونیشیائ، کوریا، مکاﺅ، ملائیشیائ، میانمار، پاکستان، چین، فلپائن، سنگاپور، سری لنکا، چائینیز تائی پی، تھائی لینڈ اور ویت نام شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں