سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں وزیر اعلیٰ کے گھر پر پاکستان کا پرچم لگا دیا گیا۔

کشمیری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر میں وزیر اعلیٰ مفتی سعید کے آبائی علاقے بیجبھارا میں ان کے خاندانی گھر پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بابا محلہ میں مفتی سعید کے گھر پتھراؤ اس وقت کیا گیا جب گزشتہ روز ہندوستانی فورسز کی جانب سے 'عسکریت پسند' قرار دے کر ہلاک کیے گئے 3 لڑکوں کی جنازہ میں بڑی تعداد میں نوجوان شریک ہوئے تھے۔

نوجوانوں نے وزیر اعلیٰ کے گھر پر پتھراؤ کے بعد اس پر پاکستان کا پرچم بھی لگا دیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز نے نوجوانوں کے منتشر ہونے کے بعد مفتی سعید کے گھر سے پاکستان کا پرچم اتار لیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک روز قبل کشمیر میں فورسز نے تین نوجوانوں کو ہلاک کیا تھا، جن کی شناخت سرتاج احمد لون، عادل احمد شیخ اور تنویر احمد بھٹ کے نام سے کی گئی تھے۔

سری نگر سے 80 کلو میٹر دور سلگام میں سیکیورٹی فورسز سے ان تینوں کو مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ یہ تینوں نوجوان حزب المجاہدین کے عسکریت پسند تھے۔

یہ بھی پڑھیں : 21سالہ کشمیری کی ہندوستان مخالف ویڈیو

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کشمیر میں ہندوستانی فوج کے خلاف کارروائیوں مسلح حملوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ مختلف ویڈیوز بھی سامنے آئی ہیں جس میں کشمیر کے نوجوان مسلح تحریک کی جانب راغب ہوتے نظر آئے ہیں۔

دوسری جانب کشمیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں پاکستان کے جھنڈے لہرائے جانا بھی معمول بنتا جا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں