برطانوی اخبار 'دی سن' کو سوشل میڈیا پر اس وقت تنقید اور مذاق کا سامنا کرنا پڑا جب اس نے گزشتہ روز اپنے سرورق پر مسلمانوں کے حوالے سے ایک متنازع پول کے نتائج شائع کیے۔

'دی سن' نے اپنے سرورق پر ایک خبر شائع کی تھی جس میں ایک سروسے کے نتائج کی بنیاد پر بتایا گیا تھا کہ ہر پانچ میں سے ایک برطانوی شہری شام میں شدت پسند گروپ آئی ایس کے لیے لڑنے والے افراد سے ہمدردی رکھتا ہے۔

اخبار کے مطابق یہ اعدادوشمار 'پیرس حملے کے بعد ہونے والے ایک خصوصی پول میں سامنے آئے'.

برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کا اس پول کے متعلق کہنا تھا کہ انڈیپینڈنٹ پریس سٹینڈرز آرگنائزیشن کو اس خبر کے شائع ہونے کے بعد متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں جبکہ دوسرے میڈیا سے تعلق رکھنے والوں نے بھی فوری اس مسئلے پر آواز اٹھائی اور خبر کی صداقت پر سوال اٹھایا۔

تاہم ٹوئٹر پر صارفین نے اس کا خوب مذاق اڑایا اور مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلموں نے بھی ٹوئٹر پر نہایت مزاحیہ ٹویٹس کیں اور ایک ٹرینڈ #1in5Muslims قائم کردیا۔

پاکستان میں رہنے والوں نے بھی اس خبر کے بعد ایک منفرد ردعمل دے کر مایوس نہیں کیا اور 'ہر پانچ میں سے ایک مسلمان' کے جملے کو استعمال کرتے ہوئے 'دی سن' کا مذاق اڑایا.

ان ٹوئٹس کو پڑھ کر آپ یقیناً اپنی ہنسی نہیں روک پائیں گے۔

ان کا کہنا تھا ’ہر پانچ میں سے ایک مسلمان کے جوتے مسجدوں سے چوری ہوجاتے ہیں‘۔

اور جب جوتے چوری نہیں ہوتے تو وہ یہ سوچتے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’ہر پانچ میں سے ایک مسلم کی شادی اپنی رشتہ دار سے ہوجاتی ہے، باقی چار بھی اس کوشش میں لگے رہتے ہیں‘۔

اور چائے کو کوئی کیسے بھول سکتا ہے؟

جبکہ ایک شخص کا کہنا تھا کہ ’ہر پانچ میں سے 1 مسلم چائے کی توثیق کرتا ہے‘۔

مگر اس صارف کو شاید اس میں دلچسپی نہیں۔

ان کے مطابق ’ہر پانچ میں سے ایک مسلم کسی بھی کام کو ٹالنے کے لیے انشااللہ استعمال کرلیتا ہے، جیسے کیا کسی دن چائے پینے چلے؟ ہاں ضرور انشااللہ‘۔

یہ ٹوئیٹ تو ہر پاکستانی کو سمجھ آجائے گی۔

ان صارف کا کہنا ہے ’ہر پانچ میں سے ایک مسلم کو یہ سکھایا جاتا ہے کہ زندگی میں چار ہی پیشے ہیں ڈاکٹر، انجینئیر، بزنس، اور ناکامی‘۔

اور زین ملک کس کو پسند نہیں ہوگا؟

ان کے مطابق ’ہر پانچ میں سے ایک مسلم آپ کی بیٹی کی پسندیدہ شخصیت ہوگا‘۔

ایک صارف نے لکھا کہ 'ہر پانچ میں سے ایک مسلم سمجھتا ہے کہ یہ آدمی بیوقوف ہے، باقی چار بھی یہی سوچتے ہیں‘۔

برطانوی گلوکارہ آڈیل کو بھی ان ٹویٹس کا حصہ بنا لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا ’ہر پانچ میں سے ایک مسلم یہ سمجھتا ہے کہ اگر آڈیل ہیلو کی جگی سلام بولتی تو سامنے والا شخص اس کا جواب دینے پر مجبور ہوجاتا‘۔

وزیر اعظم نواز شریف کیسے یہاں نہ آتے؟

اس ٹوئیٹ میں لکھا گیا کہ ’ہر پانچ میں سے ایک مسلم اپنا رشتہ آنے پر ایسے بیٹھتا ہے‘۔

یہاں کچھ سچائی کی باتیں بھی کی گئیں۔

’ہر پانچ میں سے ایک مسلم بیسن میں اپنا پیر دھوتے ہوئے پکڑا جاتا ہے‘۔

اور یہ آخری ٹویٹ جو سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بنی.

ہر پانچ میں سے ایک مسلم اس ٹرینڈ پر ایک زبردست سی ٹویٹ کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں