اسلام آباد: اولمپین اصلاح الدین صدیقی نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کومشورہ دیا ہے کہ وہ اگلے سال انڈیا میں جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کی تیاریوں کیلئے نوجوان ٹیم کو یورپ کے دوروں پر بھیجے۔

اصلاح نے کہا ’حالیہ ایشین کپ میں جونیئر ٹیم کی پرفارمنس دیکھنے کے بعد میں کہوں گا کہ ہماری ٹیم ایشیا میں انڈیا کے بعد دوسری بڑی ٹیم ہے۔ تاہم عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کیلئے ابھی انہیں مزید آگے جانا ہے‘۔

انہوں نے کہا پاکستان جونیئر ٹیم کو یورپین ٹیموں کے خلاف سخت محنت کرنا ہو گی۔’ پی ایچ ایف کو چاہیے کہ وہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ،ارجنٹائن اور یورپی ٹیموں کے خلاف میچ رکھے تاکہ نوجوان ٹیم کو گروم کیا جا سکے‘۔

اصلاح کے مطابق پاکستانی ٹیم کو ان ملکوں کے خلاف 20 سے 25 میچ ضرور کھیلنے چاہیئں۔

1967 سے 1978 تک پاکستان کی نمائندگی کرنے والے سابق اولمپین نے کہا جونیئر سائیڈ نے ایشیا کپ کے فائنل میں انڈیا کو سخت مقابلہ نہیں دیا۔’ہماری گول کیپنگ بہت خراب تھی اور اس میں بہتری کی ضرورت ہے ‘۔

انہوں نے کھیل کے اس شعبہ کو مضبوط بنانے کیلئے گول -کیپنگ کیمپ لگانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ’پی ایچ ایف کو چاہیے کہ وہ شاہد علی خان، منصور احمد اور احمد عالم کو کیمپ میں مدعو کرے‘۔

اصلا ح نے پی ایچ ایف کو عالمی درجہ بندی میں 10 ویں نمبر پر موجود پاکستان کی سینئر ٹیم پر توجہ دینے کی درخواست بھی کی۔

تبصرے (0) بند ہیں