امریکا:دہشتگردی کی پلاننگ پر پاکستانی کو سزا

اپ ڈیٹ 25 نومبر 2015
پشاور سے تعلق رکھنے والے عابد نصیر تعلیم حاصل کرنے کے لیے برطانیہ گئے تھے — فائل فوٹو/ بشکریہ بی بی سی
پشاور سے تعلق رکھنے والے عابد نصیر تعلیم حاصل کرنے کے لیے برطانیہ گئے تھے — فائل فوٹو/ بشکریہ بی بی سی

امریکی عدالت نے ایک پاکستانی شہری کو برطانیہ میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام ثابت ہونے پر 40 سال قید کی سزا سنادی۔

امریکی عدالت نے 29 سالہ عابد نصیر پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کا الزام ثابت ہونے پر رواں سال مارچ میں فرد جرم عائد کی تھی۔

فیصلہ سناتے وقت ڈسٹرکٹ عدالت کے جج ریمنڈ ڈیارائی کا کہنا تھا، " نصیر کوئی معمولی مجرم نہیں ہے بلکہ وہ ایک دہشت گرد ہے جسے معاف نہیں کیا جاسکتا۔"

فیصلہ سنائے جانے کے بعد عابد کے وکیل جیمز نیومین کا کہنا تھا کہ ان کا موکل سزا کے خلاف اپیل دائر کرے گا۔

واضح رہے کہ پشاور سے تعلق رکھنے والے عابد نصیر تعلیم حاصل کرنے کے لیے برطانیہ گئے تھے، جہاں انھیں برطانوی شہر مانچسٹر کے شاپنگ سینٹر کو بم سے اڑانے کے الزام میں 6 برس قبل برطانوی پولیس کے انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

عابد پر پر نیویارک کے سب وے نظام اور کوپن ہیگن کے اخبار کو نشانہ بنانے کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا اور 2013 میں امریکا بدر کر دیا گیا تھا۔

کیس کی سماعت کے دوران عابد کے ساتھی مجرم نے عدالت کو بتایا کہ وہ دونوں پاکستان میں القاعدہ کے رکن سے ای میلز پر رابطے میں تھے۔

ٹرائل کے دوران عابد نصیر کے خلاف وہ دستاویز بھی استعمال کی گئیں جو 2011 میں ایبٹ آباد آپریشن کے دوران اسامہ بن لادن کی رہائش گاہ سے قبضے میں لی گئی تھیں، جبکہ عابد پر نظر رکھنے والے برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو کے 5 ایجنٹس نے بھی بھیس بدل کر ان کے خلاف گواہی دی۔

عابد نصیر نے اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے کسی بھی طرح کا تعلق ہونے کی تردید کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں