دبئی: پاکستان اور انگلینڈ جمعرات سے دبئی میں شروع ہونے والی تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے ذریعے اگلے سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے پہلے اپنے اپنے سکواڈز کی طاقت اور خامیوں کا جائزہ لینے جا رہے ہیں۔

2007 میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کےپہلے ٹورنامنٹ میں رنر اپ رہنے والے پاکستان نے دو سال بعد انگلینڈ میں سیکنڈ ایڈیشن کا تاج سر پر سجایا۔

ٹی ٹوئنٹی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر موجود پاکستان کو اپنی جگہ پر برقرار رہنے کیلئے یہ سیریز کم ازکم 1-2 سے جیتنا ہو گی اور کپتان شاہد آفریدی کے خیال میں یہ بات ٹیم کو جان لڑانے کا سبب بنے گی۔’ہم چاہتے ہیں کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل ٹیم سیٹ ہو جائے‘۔

’اس کے علاوہ ہماری عالمی رینکنگ ٹو ہے ،لہذا یہ سیریز کئی حوالوں سے ہمارے لیے اہم ہے اور ہم اسے جیتنے کی پوری کوشش کریں گے‘۔

نیوزی لینڈ کے خلاف شیڈول تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز سے قبل دسمبر میں انڈیا کے خلاف ممکنہ سیریز کی صورت میں پاکستان کومزید دو سے تین ٹی ٹوئنٹی میچ مل سکتے ہیں۔

مارچ-اپریل میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل پاکستان بنگلہ دیش میں ایشیا کپ بھی کھیلے گا۔

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں 85 وکٹوں کے ساتھ سب سے آگے نامور آف سپنر سعید اجمل ، زخمی فاسٹ باؤلر عمر گل کی عدم موجودگی اور اوپنر محمد حفیظ پر باؤلنگ کی پابندی کی وجہ سے پاکستان کی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلئے تیاریاں متاثر ہوئی ہیں۔

تاہم، آفریدی پر امید ہیں کہ نوجوان ٹیم ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔

دوسری جانب، 2010 میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی فاتح اور اِس وقت آٹھویں نمبر پر موجود انگلینڈ کے کوچ ٹریور بیلس کا ماننا ہے کہ گزشتہ ہفتے ون ڈے سیریز میں 1-3 سے کامیابی نے اسکواڈ کو اعتماد دیا ہے۔

’ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل جس طرح انگلش کھلاڑیوں نے پرفارم کیا یقیناً وہ پر اعتماد ہوں گے‘۔

آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے بیلس نے کہا کہ سیریز سے ٹیم کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی تیاریوں میں مدد ملے گی۔ سیریز کے باقی دو میچ دبئی (جمعہ) اور شارجہ (پیر) میں ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں