پاکستان کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی اور سیریز میں شکست

اپ ڈیٹ 28 نومبر 2015
آفریدی نے بہترین آل راؤنڈر کارکردگی دکھاتے ہوئے تین وکٹیں لینے کے ساتھ ساتھ 24 رنز بھی بنائے لیکن پاکستانی ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کرا سکے۔ فوٹو اے ایف پی
آفریدی نے بہترین آل راؤنڈر کارکردگی دکھاتے ہوئے تین وکٹیں لینے کے ساتھ ساتھ 24 رنز بھی بنائے لیکن پاکستانی ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کرا سکے۔ فوٹو اے ایف پی

دبئی: انگلینڈ نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین رنز سے شکست دے کر سیریز 0-2 سے جیت لی.

دبئی میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اوپنرز نے ٹیم کو 32 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن آفریدی نے باؤلنگ پر آتے ہی دونوں اوپنرز کو چلتا کردیا.

جیمز ونس اور جو روٹ نے اسکور کو 74 تک پہنچایا لیکن اس موقع پر شعیب ملک نے جو روٹ کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا.

ونس نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے کپتان بٹلر کی مدد سے مجموعی اسکور 109 تک پہنچایا ہی تھا کہ شاہد آفریدی نے انور علی کی مدد سے انہیں قابو کر لیا.

اس وکٹ کے ساتھ ہی شاہد آفریدی 86 وکٹوں کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر بن گئے ہیں جہاں اسے سے قبل یہ اعزاز 85 وکٹیں لینے والے سعید اجمل کے پاس تھا.

وقفے وقفے سے گرنے والی وکٹوں کے باوجود انگلینڈ کے رنز بنانے کی رفتار میں کمی نہ آئی اور بلنگز اور بٹلر نے اسکور کو 136 تک پہنچا دیا.

اس سے قبل کہ یہ شراکت پاکستان کیلئے مزید پریشانی کا سبب بنتی، عمر اکمل نے شاندار کیچ لے کر بلنگ کی اننگ کا خاتمہ کردیا.

جوز بٹلر نے سہیل تنویر کو ایک چوکا اور چھکا لگایا لیکن اگلی ہی گیند پر ان کی 33 رنز کی اننگ اختتام کو پہنچی.

اگلے ہی اوور کی پہلی گیند لیام پلنکٹ انور علی کی وکٹ بنے جبکہ ڈیوڈ ولی ڈراپ کیچ سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور اگلی ہی گیند پر پھر انور علی کو وکٹ دے بیٹھے.

انگلینڈ نے وہاب ریاض کے آخری اوور میں 14 رنز بٹورتے ہوئے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 172 رنز بنا کر پاکستان کو میچ میں فتح کیلئے 173 رنز کا ہدف دیا ہے.

قومی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 15 رنز دے کر صرف تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ انور علی دو وکٹیں لینے میں کامیاب رہے.

پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو احمد شہزاد کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان کو 51 رنز کا اچھا آغاز ملا، احمد شہزاد آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے جو دو چھکوں کی مدد سے 28 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے.

تاہم اس کے بعد پاکستانی ٹیم انگلش اسپنرز کی نپی تلی باؤلنگ کے باعث اوپنرز کی جانب سے فراہم کردہ شاندار رن ریٹ کو برقرار نہ رکھ سکی اور وقفے وقفے وکٹیں گنواتی رہی.

رفعت اللہ مہمند 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو محمد حفیظ اور شعیب ملک نے اسکور کو 90 تک پہنچا دیا لیکن اسی اسکور پر حفیظ کی اننگ اختتام پذیر ہوئی.

صہیب مقصود عادل راشد کی گیند سمجھنے میں ناکام رہے جبکہ عمر اکمل امپائر کے غلط فیصلے کا شکار ہوئے.

جب 120 کے مجموعے پر شعیب ملک پویلین لوٹے تو پاکستان کو 20 گیندوں پر فتح کیلئے 53 رنز درکار تھے جو ایک مشکل ہدف نظر آتا تھا.

لیکن باؤلنگ میں شاندار کارکردگی دکھانے والے شاہد آفریدی نے بیٹنگ میں بھی اپنا کمال دکھاتے ہوئے محض آٹھ گیندوں پر تین چھکوں کی مدد سے 24 رنز بنا کر پاکستان کی میچ جیتنے کی امیدوں کو پھر سے زندہ کردیا.

آفریدی کے آؤٹ ہونے کے بعد سرفراز نے چوکا جڑا جبکہ انگلش کھلاڑی کی غلطی سے پاکستان کو چھ رنز مل گئے تاہم آخری اوور کی پہلی گیند پر کرس ووکس نے سرفراز کی وکٹیں بکھیر دیں.

سہیل تنویر نے پہلی ہی گیند پر چوکا لگا کر میچ میں سنسنی خیزی کو برقرار رکھا لیکن اس کے بعد قومی ٹیم مزید کوئی باؤنڈری نہ مار سکی.

آخری گیند پر پاکستان کو جیت کیلئے چار رنز درکار تھے لیکن انور علی ووکس کی گیند کو باؤنڈری کی راہ نہدکھا سکے اور انگلینڈ نے سنسنی خیز مقابلے میں تین رنز سے فتح اپنے نام کر لی.

لیام پلنکٹ کو تین وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی چنا گیا.

اس میچ میں فتح کے ساتھ ہی انگلینڈ نے تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز 0-2 سے جیت لی جبکہ سیریز کا تیسرا میچ پیر کو کھیلا جائے گا.

میچ کیلئے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں.

پاکستان: شاہد آفریدی(کپتان)، رفعت اللہ مہمند، احمد شہزاد، سرفراز احمد، محمد حفیظ، شعیب ملک، صہیب مقصود، عمر اکمل، انور علی، سہیل تنویر اور وہاب ریاض.

انگلینڈ: جوز بٹلر(کپتان)، ایلکس ہیلز، جیسن روئے، جیمز ونس، سیم بلنگ، جو روٹ، عادل راشد، اسٹیفن پیری، کرس ووکس، ڈیوڈ ولی اور لیام پلنکٹ.

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Khyber Pakhtunkhwa Pakistan Nov 28, 2015 01:17am
پاکستان پہلے میچ کے نسبت اج بہتر کھیلے لیکن فتح انگلینڈ کی ھوئی اس کے ساتھ ہی انگلینڈ نے سیریز بھی جیت لی پاکستان گذشتہ دوسالوں سے ٹیم میں تبدیلیاں کرتا چلا ارہا ھے جو ٹیم کیلئے فائدہ مند ثابت نہیں ھورہی ھے یہ درست ھے کہ نوجوانوں کو موقعہ دینا چاہئے لیکن یک دم تبدیلی بھی درست قدم نہیں پاکستان کی بیٹنگ ھمیشہ سے ناقابل یقین ھوتی چلی آرہی ھے جو پاکستان کی روایتی کمزوری ھے لیکن اجکل ھماری باؤلنگ بھی توقعات پر پورا نہیں اتر رہی ھے جوکہ تشویشناک ھے پاکستان کو باؤلنگ کمبینیشن پر توجہ دینے کی ضرورت ھے ٹیم میں کم از کم پانچ سپیشلسٹ بیٹسمین ھونے چاہئے اور ساتھ پانچ اچھے باؤلر بھی ضروری ھیں ایک اچھے بیٹنگ کرنے والا وکٹ کیپر بھی تلاش کرنا ھوگا سرفراز اچھا کھلاڑی ھے لیکن قابل اعتبار نہیں ھے محدود اوور کے کرکٹ کیلئے علیحدہ ٹیم ھونا چاہئے رفعت اللہ اچھا کھلاڑی تھا لیکن اسکے ٹیم میں منتخب ھونا سمجھ سے باہر ھے محمد ریاض تیز رفتار باؤلر ھے لیکن 20/20 کیلئے موزوں نہیں ھے افریدی سہیل تنویر شعیب ملک اور حفیظ کی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی ھے.ملکی کرکٹ سسٹم کو درست کرنا چاہئے پچوں اور گراؤنڈ کو معیاری بنانا ھوگا