چیف ہاکی انڈیا بھی پاکستان سے کرکٹ سیریز کے مخالف

28 نومبر 2015
ہندوستان نے 2012 میں پاکستان کے ساتھ ہاکی کھیلنے کا معاہدے  منسوخ کیا تھا۔ فوٹو : اے پی
ہندوستان نے 2012 میں پاکستان کے ساتھ ہاکی کھیلنے کا معاہدے منسوخ کیا تھا۔ فوٹو : اے پی

نئی دہلی:ہندوستان ہاکی کے سربراہ نریندرا باترا ہندوستانی کرکٹ بورڑ(بی سی سی آئی)کو پاکستان کے ساتھ کرکٹ سیریز کی بحالی کی کوششوں کی مخالفت کردی۔

دبئی میں ہونے والے فیصلے کے بعد بی سی سی آئی کو پاکستان کے ساتھ سری لنکا میں کرکٹ کھیلنے کے لیے اپنی حکومت کے جواب کا انتظار ہے۔

ہندوستانی ہاکی کے سربراہ سے قبل بی سی سی آئی کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر نے بھی اسی طرح کے جذبات کااظہار کیا تھا کہ جب تک سرحد پر حالات ٹھیک نہیں ہوتے دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات بحال نہیں ہوسکتے۔

ہندوستانی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق نریندرا باترا کا کہنا ہے کہ"ایک ہفتہ قبل ہی ہماری فوج کے ایک افسر مارا گیا اور بی سی سی آئی چاہتی ہے کہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلیں، میں بورڑ کے موقف بدلنے پر حیران ہوں، بی سی سی اب بالکل مختلف سوچ رہی ہے جو کہ رواں سال جولائی میں انوراگ ٹھاکر نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ بحالی کو مسترد کردیا تھا، اب ششانک منوہر کی سربراہی میں نئی قیادت نے دلوں کو تبدیل کرنے کی ٹھانی ہے"۔

باترا نے الزام لگایا کہ بی سی سی آئی مالی مفاد کو ملک کے عوام کے جذبات پرترجیح دے رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ" ہم سب جانتے ہیں کہ بی سی سی آئی کی نسبت ہندوستان کی ہاکی کو پیسوں کی زیادہ ضرورت ہے لیکن ہم 2012 میں پاکستان کے ساتھ ہاکی کھیلنے کے معاہدے کو سرحد پر ہونے والے واقعات کے باعث رد کرچکے ہیں، اب بی سی سی آئی معاہدے کی پاسداری کی بات کرررہا ہے"۔

باترا کا کہنا تھا کہ 'میرا ان کو مشورہ ہوگا کہ اگرانھیں مالی پریشانی ہے تو ریاستی اداروں کو ادائیگیوں میں کمی کریں'۔

باترا نے اسی طرح کے جذبات کا اظہار سماجی ذرائع ابلاغ میں بھی کیا۔

نریندرا باترا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک پاکستان اور ہندوستان کے درمیان حالات معمول پر نہیں آتے تب تک ایک دوسرے کے ساتھ ہاکی نہیں کھیلیں گے۔

باترا نے مزید کہا کہ "مجھے پوری امید ہے کہ بی سی سی آئی پاکستان کے ساتھ سری لنکا میں دو طرفہ سیریز منسوخ کرے گا، مجھے معلوم ہے کچھ لوگ یہ کہیں گے کہ کھیل اور سیاست کو نہیں ملانا چاہیے لیکن پاکستان کے معاملے میں ایسا نہیں ہے"۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں