یہ پندرہ اسٹارٹ کمپنیاں حقیقی معنوں میں پاکستانیوں کے کام اور کھیل کے انداز کو نئی شکل دے رہی ہیں۔

یہ نوجوان، اختراعی پاکستانی ذہن تیزی سے ٹیکنالوجی میں پیشرفت کے راستوں کی جانب بڑھ رہے ہیں جس کے نتیجے میں زندگی میں آسانیاں آرہی ہیں۔

پے لوڈ

پلے لوڈ کے امین شاہ گیلانی
پلے لوڈ کے امین شاہ گیلانی

لاہور اسکول آف اکنامکس سے حال ہی میں گریجویشن کرنے والے محمد امین نے پے لوڈ نامی ایک اپلیکشن کی بنیاد رکھی جس نے بٹ کوئن ٹیکنالوجی پاکستانی صارفین کے سامنے متعارف کرائی ہے۔ بٹ کوئن ڈیجیٹل کرنسی کی ایک شکل ہے جسے فنڈز کی ترسیل اور تصدیق کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

بٹ کوئن کے ذریعے روزانہ 121 ملین ڈالرز کا لین دین ہورہا ہے اور یہ ٹیکنالوجی تیزی سے دنیا بھر میں انفرادی اور کاروباری لین دین کے لیے قابل بھروسہ طریقہ کار بنتی جارہی ہے۔

اس نظام کی بہترین خوبی یہ ہے کہ یہ فول پروف ہے جسے ہیک نہیں کیا جاسکتا۔ یہ تیز اور سستا ہے جس کی ٹرانزیکشن فیس بہت کم ہے۔

پاکستان میں نقد معیشت کو غلبہ حاصل ہے، یہاں لوگ کریڈٹ کارڈز کے ذریعے ادائیگیوں سے مطمئن نہیں ہوتے اور اس چیز نے پے لوڈ کو بہت زیادہ اہم ایپ بنادیا ہے۔ یہ کمپنی یونیورسٹیوں کے طالبعلموں میں مختلف مہموں کے ذریعے لین دین کے بہتر راستے کی تربیت دینا چاہتی ہے۔

ہیلتھ وائر

ہیلتھ وائر کے حمزہ اقبال اور شریک بانی حارث درانی
ہیلتھ وائر کے حمزہ اقبال اور شریک بانی حارث درانی

کسی طبی ماہر کو تلاش کرنا چاہتے ہیں؟ ہیلتھ وائر کو آزما کر دیکھیں جو کسی ڈاکٹر کو دریافت کرنے کا آسان ترین راستہ ہے۔

حمزہ اقبال اور حارث درانی نے مل کر اس موبائل اپلیکشن کو تیار کیا جو اس وقت ارتقائی مراحل سے گزر رہی ہے۔

اس کی ویب سائٹ کے ذریعے آپ ڈاکٹر سے ملاقات طے کرسکتے ہیں اور اپنے تجربات کا اظہار بھی کرسکتے ہیں۔ اس ایپ میں طبی ماہرین کی جانب سے پندرہ سو روپے ماہانہ کی سبسکرائپشن فیس لی جاتی ہے۔ اس وقت یہ ویب سائٹ اگرچہ دندان سازوں تک محدود ہے مگر یہ پلیٹ فارم جلد متعدد ماہرین کو اپنا حصہ بنائے گا۔ اب تک اس پر اسی سے زائد دندان ساز سائن اپ ہوچکے ہیں۔

سب سے بہترین چیز یہ ہے صرف پی ایم ڈی سی کے سرٹیفائیڈ ڈاکٹرز ہی اس ویب سائٹ پر رجسٹر ہوسکتے ہیں۔

ہیلتھ وائر ڈاکٹروں کی تصدیق ان کے رجسٹرڈ نمبرز کے ذریعے کرتی ہے۔ اس ایپ میں جلد ہی کارڈیالوجی اور نیورولوجی کے ماہرین کو شامل کیا جائے گا اس طرح مریضوں کے لیے اپنی ضروریات کے مطابق ڈاکٹروں کو ڈھونڈنا آسان ہوجائے گا۔

ڈوک اٹ

ڈوک اٹ کے محمد انس کی ٹیم
ڈوک اٹ کے محمد انس کی ٹیم

مارکیٹ میں ڈسکاﺅنٹ کارڈز فراہم کرنے والی کمپنیوں کی کمی نہیں ہے مگر ڈوک اٹ نامی یہ پروجیکٹ کچھ مختلف ہے۔

یہ بارہ مہینے تک رعایت کی پیشکش کرتی ہے اور سالانہ رکنیت کے 999 روپے لیتی ہے۔ اگر وہ سالانہ پچاس ہزار صارفین کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے تو آپ آمدنی کا اندازہ لگاسکتے ہیں۔

اس وقت ڈوک اٹ متعدد فیشن برانڈز کی توثیق حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ ایچ ایس وائی اور ماریہ بی پہلے ہی اپنے آﺅٹ لیٹس کے لیے ڈوک اٹ ڈسکاﺅنٹ کارڈز پر رضامندی ظاہر کرچکے ہیں۔ اب تک یہ اسٹارٹ اپ 380 مصنوعات کو کامیابی سے اپنے ڈسکاﺅنٹ کارڈز کا حصہ بناچکی ہے۔

اس کی جانب سے اپنے صارفین کے لیے مفت واﺅچر میگزین کی بھی پیشکش کی جاتی ہے جس میں الیکٹرونکس، ملبوسات، کریانے کا سامان اور خوراک وغیرہ کو کور کیا جاتا ہے۔ اب وہ اوپو اور ہائیر جیسی کمپنیوں سے بات چیت میں مصروف ہے۔

جہاں تک ای کامرس کی بڑی کمپنیوں جیسے دراز ڈاٹ پی کے اور فوڈ پانڈا سے مقابلے کی بات ہے، ڈوک اٹ اس حوالے سے اپنا ذہن بناچکی ہے۔ اس کا ارادہ ان دونوں کو اپنے ساتھ ملا کر اپنے ان صارفین کو اضافی رعایت دینے کا ہے جو دراز ڈاٹ پی کے / فوڈ پانڈا سے ڈوکیٹ کارڈ کے ذریعے خریداری کریں۔

اس کو تشکیل دینے والے آئی بی اے اور فاسٹ سے فارغ التحصیل گریجویٹس ہیں اور انہیں کاروبار کی آن لائن دنیا کے بارے میں کافی معلومات حاصل ہے۔

مزاج

مزاج کے احمد اظہار
مزاج کے احمد اظہار

ذہن پر اثرانداز ہونے والی ٹیگ لائن ' میرا فیشن میرا مزاج' کے ساتھ مزاج کا مقصد مڈل مین کو باہر کرکے فیشن ڈیزائنر کو براہ راست صارفین سے منسلک کرنا ہے۔

ایک بار جب یہ جنوری میں کام کرنا شروع کرے گی تو یہ مختلف یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت نوجوان ڈیزائنرز کی پیشہ وارانہ کامیابی کے لیے پلیٹ فارم ثابت ہوگا جو اپنا نام اور کاروبار کو قائم کرنا چاہتے ہیں۔

مزاج میں پہلے ہی نو نئے ڈیزائنر کو آن بورڈ لے چکی ہے اور وہ مستقبل قریب میں فیشن شوز کے انعقاد کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔ نیشنل کالج آف آرٹس اور ہوم اکنامکس کالج نے اس کے اسٹرٹیجک پارٹنر بننے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

آپ کو یہ جان کر ہوسکتا ہے حیرت ہو کہ مزاج پہلے ہی مقبول برانڈز جیسے کارکول، کوگر اور حدیقہ کیانی کو اپنے ساتھ ملالیا ہے اور اس پلیٹ فارم سے ان کی مصنوعات کی فروخت پر وہ دس فیصد کمیشن لے گی۔

اس کے علاوہ یہ بڑے برانڈز مزاج کے فیشن شوز کو اسپانسر بھی کریں گے۔

طالبعلم ڈیزائنر اور نئے چہروں سے مزاج 25 سے 30 فیصد کمیشن لے گی۔ مزاج کا بطور ایونٹ منیجمنٹ کمپنی کام کرنے کا منصوبہ بھی ہے اور اپنے ایونٹس میں حصہ لینے والے ڈیزائنر سے شمولیت اور رجسٹریشن کی فیس بھی لے گی۔

شادی باکس

شادی باکس کے طلحہ رضوان اپنی ٹیم کے رکن کے ساتھ
شادی باکس کے طلحہ رضوان اپنی ٹیم کے رکن کے ساتھ

شادی باکس شادی کے انتظامات جیسے موسیقی، سجاوٹ، کھانا وغیرہ جیسی خدمات فراہم کرنے والوں سے آپ کو رابطے کی ایک آن لائن جگہ فراہم کرتے ہیں۔ توقع ہے کہ یہ ویب سائٹ چند روز میں کام کرنے لگے گی۔ اس کا مقصد لوگوں کے سر پر سے شادی ہالز اور سیلونز کی بکنگ کا بوجھ کم کرنا ہے وہ بھی رعایت کے ساتھ۔

اگرچہ اس وقت وہ Damas اور Solitaire کو اپنے ساتھ لینے کے لیے بات چیت میں مصروف ہے، مگر محفوظ جیولرز اور حنیف جیولرز پہلے ہی اس کا حصہ بن چکے ہیں۔ یہ پلیٹ فارم جیولرز سے 5000 تک روپے کی سبسکرائپشن فیس لے گا اور شادی ہالوں کے مالکان سے 10 سے 20 فیصد کمیشن۔

اس سائٹ کو اس وقت جس واحد حریف کا سامنا ہے وہ ویڈنگ پلان اٹ ہے۔ یہ کمپنی اپنے صارفین کے لیے شادی کے پورے ایونٹ کی منصوبہ بندی اور انتظامات کرتی ہے، جبکہ شادی باکس آپ کا رابطہ درست افراد سے کرانے کا کام کرے گی۔ اسے لاہور کی منیجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے پروگرامرز نے تیار کیا ہے۔

کیمیرا

کیمیرا کے سعدون جاوید اور ان کی ٹیم
کیمیرا کے سعدون جاوید اور ان کی ٹیم

کیمیرا ایک یونانی لفظ ہے جس کا مطلب بصارت یا ویژن ہوتا ہے، یہ اسٹارٹ اپ منفرد ورچوئل ڈریسنگ روم کے تجربے کی پیشکش کرتا ہے۔

یہ پہلے پانچ سے چھ اہم کمپنیوں بشمول کارکول، سپلیش دبئی، بریک آﺅٹ، نشاط گروپ اور سروس شوز کا ساتھ حاصل ہوچکا ہے۔

یہ ویب سائٹ ایک تھری ڈی ماڈل استعمال کرتی ہے جو صارفین کو کسی بھی تصویر کو مکمل طور پر گھمانے کی سہولت فراہم کرتا ہے جس سے وہ مخصوص اشیاء(جوتے یا کپڑے) اپنے اوپر دیکھ سکتے ہیں۔ اس سائٹ کو آمدنی ڈیپلائمنٹ فیس کی مد میں ہوتی ہے اور توقع ہے کہ ایک سال کے اندر یہ کافی اوپر جائے گی۔

ورچوئل ڈریسنگ رومز بین الاقوامی سطح پر ہٹ ثابت ہوچکے ہیں اور کیمیرا اس ٹیکنالوجی کو اب پاکستان لے آئی ہے۔

آٹو جینی

آٹو جینی کے عبداللہ چیمہ اپنی ٹیم کے ساتھ
آٹو جینی کے عبداللہ چیمہ اپنی ٹیم کے ساتھ

آٹو جینی گاڑیوں کی مرمت کی سروس ہے جس نے پاک وہیلز کی مدد سے ایک کروڑ روپے جمع کیے ہیں۔ اس کے سی ای او حمزہ عباس بخش کا منصوبے ہے کہ اس فنڈ کو لاہور کے بعد کراچی اور اسلام آباد کی مارکیٹوں کا حصہ بننے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

یہ نہ صرف گاڑیوں کے شوقین افراد کے لیے ایک مفید سروس ہے بلکہ ان لوگوں کے لیے بھی بہترین ہے جو گاڑیوں کے تیکنیکی پہلوﺅں کے حوالے سے کچھ زیادہ نہیں جانتے۔

تو اگر آپ کی گاڑی میں کچھ گڑبڑ ہو مگر آپ اس کو شناخت کرنے سے قاصر ہو تو فکر کی بات نہیں۔ قریبی پٹرول پمپ پر جاکر زیادہ پیسے دینے کی بجائے صرف آٹو جینی کی ہاٹ لائن پر رابطہ کریں اور انہیں کام کا موقع دیں۔

آپ انہیں گاڑی کی معمول کی دیکھ بھال کا کام بھی دے سکتے ہیں جیسے تیل بدلنا اور ٹیوننگ یا اے سی سروس وغیرہ۔

ایجوشیٹو (Edutative)

ایجوشیٹو کی حرا ارشد اپنے شریک بانی کے ساتھ
ایجوشیٹو کی حرا ارشد اپنے شریک بانی کے ساتھ

ایجوشیٹو کا منصوبہ ہے کہ تمام مقامی یونیورسٹیوں کو آن بورڈ لے اور لنکڈان (linkedin) کی طرح پاکستان میں تعلیم کے لیے کام کرے۔

یہ اسٹوڈنٹ ریویوز اور آن لائن صارفین کو متعدد پاکستانی یونیورسٹیوں اور میزبان طالبعلم سوسائٹیز کی ریٹنگ کی پیشکش کرے گی تاکہ وہ اپنی تعلیم کے مخصوص شعبے کے حوالے سے معامالت پر بات چیت کرسکیں۔

اس وقت یہ دوستوں اور خاندان کے سرمائے سے چل رہی ہے اور ملک بھر کی 180 یونیورسٹیوں میں سے 40 یونیورسٹیاں اس کے ساتھ مل کر کام کررہی ہیں۔

یہ ویب سائٹ آن لائن ٹیسٹ جیسے ایس اے ٹی، ایم سی اے ٹی اور ای سی اے ٹی کی بھی دیگر متعدد ٹیسٹ پیپرز کے ساتھ پیشکش کرتی ہے اور طالبعلموں کی پیشرفت کی مانیٹرنگ کے لیے ارتقائی رپورٹس بھی تیار کرتی ہے۔

ہوم فوڈیز

ہوم فوڈیز کے رانا ولید عصمت اپنے ساتھی عدیل نور کے ساتھ
ہوم فوڈیز کے رانا ولید عصمت اپنے ساتھی عدیل نور کے ساتھ

ہوم فوڈیز ایسا پلیٹ فارم ہے جو گھریلو خواتین کو اپنا فوڈ بزنس گھر کے اندر رہتے ہوئے قائم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور فی آرڈر 20 فیصد کمیشن لیتا ہے۔

یہ پہلے ہی مقبول آنٹی ثمینہ (ثمینہ کا کچن) اور سر قیصر کو اپنے ساتھ ملا چکا ہے۔ اگر اس وقت اسے ہر ماہ چالیس سے پچاس آرڈرز ملتے ہیں تاہم اس کی تعداد میں نمایاں اضافے کی توقع ہے۔ اس ویب سائٹ کا ہدف ہوسٹل میں رہنے والے اور آفس ورکرز ہیں۔

اس نے سخت معیاری سسٹم کو اپنا رکھا ہے اور ہوم فوڈیز کے مالکان کسی بھی کلائنٹ کو اپنے ساتھ شامل کرنے سے پہلے ذاتی طور پر جاکر کچن کو دیکھتے ہیں۔ اس کا منصوبہ ہے کہ وہ اگلے چھ ماہ کے اندر لاہور کی مارکیٹ میں چھا جائے۔

اسمارٹ ڈیوائسز

اسمارٹ ڈیوائسز: عبدالغفار اپنی ٹیم کے ساتھ
اسمارٹ ڈیوائسز: عبدالغفار اپنی ٹیم کے ساتھ

یہ شاید پاکستان کی پہلی آئی او ٹی (انٹرنیٹ آف تھنگز) اسٹارٹ اپ ہے جس کا مقصد اسمارٹ ڈیوائسز براہ راست صارفین کو فروخت کرنا ہے۔ اس وقت یہ آزمائشی مراحل سے گزر ررہی ہے اور ایفیکٹیو لیبز اور ایپل ہوم کٹ کو اپنا مدمقابل تصور کرتی ہے۔

اس کے بانی کا کہنا ہے کہ 2020 تک آپ کے گھر کی ڈیوائسز موبائل ڈیوائسز سے زیادہ ڈیٹا استعمال کرنے لگیں گی۔ اگرچہ اس کے ابھی صرف 10 آزمائشی صارفین ہیں، مگر بین الاقوامی سطح پر بڑی کمپنی انفوٹیک نے پہلے ہی اس کمپنی کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کردی ہے۔

یہ اسٹارٹ متعدد سپر ایشیاءکی متعدد ڈیوائسز کو وائی فائی سے لیسز کر چکا ہے ، جبکہ کروم اور اوپیرا کے لیے ایک براﺅزر ایکسٹینشن بھی تیار کی گئی ہےجن سے آپ کی گھریلو ڈیوائسز کو آپریٹ کیا جاسکے، مگر اس ٹیکنالوجی کو اب بھی تصدیق کی ضرورت ہے۔ اس کمپنی نے حال ہی میں ٹیلی نور کے تحت ہونے والے آئی او ٹی ایوارڈز میں ایک ' اسمارٹ ہوم' ایوارڈ بھی جیتا ہے۔

ریبٹ ڈراپ

ریبٹ ڈراپ کے اعتزاز خان اپنی ٹیم کے ہمراہ
ریبٹ ڈراپ کے اعتزاز خان اپنی ٹیم کے ہمراہ

ریبٹ ڈراپ کریانے کا سامان لاہور میں کسی بھی جگہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک پہنچانے میں مدد دیتی ہے۔ اس کا نام ' ریپڈ ڈیلیوری' کے الفاظ کو آگے پیچھے کرکے بنایا گیا ہے۔

اس اسٹارٹ اپ کو آمدنی ریٹیلیرز سے حاصل ہونے والے کمیشن سے ہوتا ہے۔ اگرچہ فی الحال اس سائٹ کے صرف 70 رجسٹرڈ صارفین ہیں مگر توقع ہے کہ جب یہ باضابطہ طور پر متعارف ہوگی تو اس تعداد میں اضافہ ہوگا۔

اس کے بانیان میں سے ایک نے ماڈلنگ اینڈ سیمولیشن انجنیئرنگ میں ڈگری لے رکھی ہے جبکہ دیگر کمپیوٹر انجنیئرنگ کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

پٹاری

پٹاری کے ہمایوں ہارون اپنی ٹیم کی رکن کے ساتھ
پٹاری کے ہمایوں ہارون اپنی ٹیم کی رکن کے ساتھ

پٹاری پاکستان کے موسیقی کے منظرنامے کا حب بننے کی خواہشمند ہے۔

ٹیون ڈاٹ پی کے اور زیم ٹی وی ڈاٹ کام یہی کام پاکستانی ڈراموں اور ٹاک شوز کے شعبے میں کررہے ہیں، تاہم اس وقت بمشکل ہی کوئی پلیٹ فارم ایسا ہوگا جہاں سے اعلیٰ معیار کی پاکستانی موسیقی اور ساﺅنڈ کلاﺅڈ کے ریمیکس گانوں حاصل کیا جاسکے۔

اب اس خلاءکو بھرنے کے لیے پٹاری کی سائٹ سامنے آئی ہے۔ اس کے پچاس ہزار سے زائد رجسٹرڈ صارفین ہیں اور ہر ماہ ساڑھے سات لاکھ ٹریکس کو چلایا جاتا ہے۔ اس کی موبائل اپلیکشن کو اب تک بیس ہزار افراد ڈاﺅن لوڈ کرچکے ہیں۔

پٹاری کے بانی خالد باجوہ اپنی موبائل ایپ کی مدد سے پاکستان میں سب سے بڑی وائرل مہم تشکیل دینے کا دعویٰ کرتے ہیں جس کے لیے تخلیقی سوشل میڈیا تیکنیکس کو استعمال کیا گیا۔

بیوٹی ہوکڈ

بیوٹی ہوکڈ کی سی ای او سحر عباس
بیوٹی ہوکڈ کی سی ای او سحر عباس

بیوٹی ہوکڈ آپ کو کسی قریبی سیلون اور پارلرز کو تلاش اور بک کرنے میں مدد دیتی ہے اور اپنی خدمات پر خصوصی رعایت کی بھی پیشکش کرتی ہے۔

بیوٹی ہوکڈ کی سی ای او سحر عباس پاکستانی خواتین کے لیے ایسا آن لائن پلیٹ فارم تشکیل دینے کا عزم رکھتی ہیں جس کا موازہ متعدد بیوٹی سیلونز کی خدمات سے کیا جاسکے۔

یہ ویب سائٹ فی الحال لاہور کے 30 سے زائد سیلونز پر رعایت کی پیشکش کررہی ہے اور آئندہ چند ماہ کے دوران اس تعداد میں نمایاں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سب سے اہم یہ ہے کہ اس کی فہرست میں ممتاز ترین سیلونز شامل ہیں۔

مینگو باز

مینگو باز کے علی گل اپنی ٹیم کے ساتھ
مینگو باز کے علی گل اپنی ٹیم کے ساتھ

مینگو باز کو پاکستان کی میش ایبل کہا جاسکتا ہے۔ یہ خبروں، معلومات اور تفریح پر مشتمل ایک آن لائن چینیل ہے جو پاکستانی نوجوانوں کی ان کہانیوں کو اجاگر کرتا ہے جو مرکزی میڈیا نظر انداز کردیتا ہے۔

یہ پاکستانیوں کی تفریحی اور ہلکی پھلکی تصویر کو عالمی قارئین کے سامنے پیش کرتی ہے۔ اس ویب سائٹ کا یہ بھی ارادہ ہے کہ وہ ملک میں ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ کا دوبارہ تعین صارف کے ڈیٹا کے تجزیے اور پڑھنے والوں کے سامنے بامقصد کہانیوں اور برانڈز کو منسلک کرکے کرے۔

جیس ڈرائیو

جیس ڈرائیو کے ایس صغیر حسین ٹیم کے ہمراہ
جیس ڈرائیو کے ایس صغیر حسین ٹیم کے ہمراہ

جیس ڈرائیو ایسا منصوبہ ہے جو خصوصی بچوں کے لیے گیمنگ تجربے کو تشکیل دیتا ہے۔ یہ بچے سادہ حرکتوں سے ویڈیو گیمز کو کھیل سکتے ہیں۔ یہ ثابت شدہ حقیقیت ہے کہ ویڈیو گیمز شدید تناﺅ میں کمی لاتی ہیں۔

الامید ری ہیبلیٹیشن ایسوسی ایشن (اے یو آر اے) کراچی اس نمونے کو ٹیسٹ کررہی ہے کہ یہ کیسے کام کرسکتا ہے۔ اس نظام کی لاگت 850 ڈالر فی پیکج ہے اور اسے ہسپتالوں و طبی اداروں کو 1200ڈالر میں فروخت کیا جائے گا۔

ایکروبیٹک ایٹ ہوم اس کی ایک مدمقابل ہے جو شولڈر پیڈ تیار کرتی ہے مگر اسے کمرشل بنیادوں پر فروخت نہیں کیا جاتا۔

جیس ڈرائیو کا ارادہ ہے کہ تفریحی مراکز جیسے لاہور کے سندباد، ونڈر لینڈ اور کراچی کے ایرینا کو اس میں شامل کیا جائے۔ اس کے بای فاسٹ کراچی سے کمپیوٹر سائنس میں گریجویشن کرچکے ہیں اور اپنی ذہانت کو اچھے مقصد کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

انگلش میں پڑھیں.

تبصرے (1) بند ہیں

Hanif Nov 29, 2015 10:49pm
Nice progress towards digital media.