زرداری پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی صدارت کے اُمیدوار

29 نومبر 2015
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری — فائل فوٹو/ اے پی
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری — فائل فوٹو/ اے پی

اسلام آباد: مخدوم امین فہیم کے انتقال کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین (پی پی پی-پی) کی صداراتی نشست کے اُمیدوار تصور کیے جارہے ہیں۔

پارٹی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ پارلیمنٹ اور صوبائی قانون سازی میں کردار ادا کرنے والی پی پی پی-پی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تحت رجسٹرڈ ایک مکمل پارٹی ہے جس کی صدارت آصف زرداری کو دینے کے حوالے سے معاملہ امین فہیم کی زنگی میں ہی زیر غور آیا تھا۔

پی پی پی کے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کی جانب سے 2013 میں ملک کی صدارت کی مدت مکمل کیے جانے کے بعد دونوں جماعتوں کو ضم کرنے کا جائزہ لینے کے لئے اس مسئلے پر بات چیت کی گئی تھی تاکہ ملتے جلتے ناموں کی وجہ سے موجود الجھن کو ختم کیا جاسکے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایک موقع پر یہ فیصلہ کرلیا گیا تھا کہ آصف زرداری کو پی پی پی -پی کا صدر منتخب کردیا جائے گا اور انھوں نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ مذکورہ پارٹی مستقبل میں انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ تاہم کچھ ٹیکنیکل اور قانونی وجوہات کی وجہ سے اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پی پی کے سینئر رہنما امین فہیم سپرد خاک

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ فیصلے سے پارٹی کے تمام قانون ساز براہ راست آصف زرداری کی قیادت میں آجاتے اور وہ ان کے خلاف براہ راست کارروائی بھی عمل میں لاسکتے۔

پیپلز پارٹی میں موجود کچھ قانونی ماہرین نے اس تجویز کی مخالفت کی کیونکہ ان کے خیال میں اس فیصلے سے پارٹی کو مزید چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے بعد آصف زرداری کو پی پی پی کے شریک چیئرمین کا عہدا چھوڑنا پڑتا کیونکہ ایک فرد ایک ہی وقت میں دو مختلف سیاسی جماعتوں کا عہدیدار نہیں ہوسکتا۔

قانونی اور ٹیکنیکل وجوہات کی وجہ سے موجودہ صورت حال میں آصف زرداری اور ان کے بیٹے بلاول بھٹو کا کردار پی پی پی -پی کے معاملات میں عملی طور پر نہیں ہے، جو کہ 2002 میں مشرف کے دور حکومت میں بنائی گئی تھی۔

اس حوالے سے آصف زرداری کے ترجمان فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ ’تاحال پی پی پی-پی کے نئے صدر کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔‘

پیپلز پارٹی کے انفارمیشن سیکریٹری قمر الزماں قائرہ نے کہا کہ مذکورہ مسئلے پر بات چیت کے لیے کوئی اجلاس یا پینل نہیں بلایا گیا ہے۔

انھوں ںے کہا کہ اس مسئلے پر بات چیت کے لیے جلدی کی ضرورت نہیں ہے۔

پیپلز پارٹی کے دونوں ہی رہنماؤں نے آصف زرداری کے پی پی پی-پی کے صدر منتخب کئے جانے کے سوال پر کسی بھی قسم کا جواب دینے سے گریز کیا۔

واضح رہے کہ مخدوم امین فہیم کے انتقال کے بعد پی پی پی-پی کی پارلیمنٹ میں نمائندگی موجود نہیں ہے جیسا کہ پارٹی کے متعدد اُمیدواروں نے گذشتہ ہونے والے 3 انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے اور قومی اسمبلی اور سینٹ کے اراکین بھی منتخب ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

حجاب خان۔۔روزنامہ ایکسپریس اسلام آباد Nov 29, 2015 07:34pm
سب کو پتہ ہے پیپلزپارٹی کس کی ہے اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کس کی،بس عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے۔اصل اختیارات زرداری کے پاس ہی ہیں۔امین فہیم پی پی پارلیمنٹیرین کے ایسے بااختیارصدر تھے جیسے اقبال ظفر جھگڑا مسلم لیگ ن کے باختیار سیکرٹری جنرل ہیں۔