'ہندوستانی فوج کشمیری عسکریت پسندوں کو شکست نہیں دے سکتی'

29 نومبر 2015
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبد اللہ ... فوٹو: بشکریہ رائزنگ کشمیر
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبد اللہ ... فوٹو: بشکریہ رائزنگ کشمیر

سری نگر: ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے انڈین فورسز کی ناکامی کا اعتراف کر لیا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فاروق عبد اللہ نے کہا ہے کہ کشمیر میں پوری ہندوستانی فوج بھی آجائے تو بھی 'عسکریت پسندوں' کو شکست نہیں دے سکتی۔

جموں کشمیر میں ایک تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ مسئلے کے حل کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے (پاکستان سے) بات چیت کرکے مسئلہ ختم کرنا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذاکرات نہ ہونے کی وجہ بھی دہشت گرد ہیں۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہر الیکشن کے بعد ہندوستان مزید تقسیم ہوتا ہے، بھاڑ میں جائیں ایسے الیکشن جس سے ہم کمزرو ہو رہے ہیں۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب سے سیاست شروع کی ہے اس کبھی نہیں سمجھا کہ کشمیر کے دونوں حصے ہو سکتے ہیں نہ ہندوستان میں اتنا دم ہے کہ وہ پاکستان کا علاقہ لے سکے اور نہ ہی پاکستان میں اتنا دم ہے کہ وہ ہندوستان کا علاقہ لے سکے۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ دونوں ممالک دشمنی میں رہیں گے تو ترقی نہیں کر سکیں گے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل ہی فاروق عبد اللہ نے یہ بیان بھی دیا تھاکہ پاکستان میں شامل کشمیر پاکستان کا ہی حصہ رہے گا لیکن ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر ہندوستان کا ہی حصہ رہے گا، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ، پاکستان اور ہندوستان مذاکرات سے مسائل حل کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں اتحادی حکمران جماعت بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) نے فاروق عبداللہ کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔

بی جے پی کے ترجمان شاہنواز حسین نے کہا ہے کہ ان کو ایسے بیانات نہیں دینے چاہیے، وہ اپنا بیان واپس لیں، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے جس پر پاکستان نے غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں حریت پسندوں کی مسلح تحریک میں تیزی آئی ہے جبکہ فوج پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب ہر جمعہ کے روز بعد احتجاج معمول بن گیا ہے جس میں پاکستان کے پرچم لہرائے جاتے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

avarah Nov 30, 2015 12:20am
were u sleeping until now? you talked correctly.