ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع

اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2015
ڈاکٹر عاصم حسین — ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈاکٹر عاصم حسین — ڈان نیوز اسکرین گریب

کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کے ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کردی۔

ڈاکٹر عاصم حسین کو 4 روزہ پولیس ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دشہت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پولیس نے ملزم کے مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

سماعت کے دوران نیب کی جانب سے درخواست پیش کی گئی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ چونکہ نیب میں بھی ڈاکٹر عاصم کے خلاف مقدمہ درج ہے، اس لیے ملزم کو تفتیش کے لیے ان کے حوالے کیا جائے۔

یہ پڑھیں : ایچ ای سی چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین 'زیرِحراست'

عدالت نے کہا کہ چونکہ ملزم کا پولیس ریمانڈ دے دیا گیا ہے اس لیے نیب ملزم کا ریمانڈ نہیں لے سکتی، تاہم نیب چاہے تو ڈاکٹر عاصم سے پولیس ریمانڈ میں ہی تفتیش کرسکتی ہے۔

اس سے قبل ڈاکٹر عاصم حسین کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ان کے رازدار اور ضیا الدین ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر یوسف ستار نے دفعہ 164 کے تحت بیان قلمبند کراتے ہوئے ڈاکٹر عاصم پر لگائے گئے الزامات اور 28 دہشت گردوں کو طبی امداد فراہم کرنے کا اعتراف کرلیا۔

ڈاکٹر یوسف ستار نے اپنے اعترافی بیان میں ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف درج ایف آئی آر میں تمام مندرجات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر، رؤف صدیقی، انیس قائم خانی، سیلم شہزاد اور پیپلزپارٹی کے قادر پٹیل کی ایما پر دہشت گردوں کو سہولیات فراہم کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹر عاصم حسین 90 روز کیلئے رینجرز کے حوالے

یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو رواں برس 26 اگست کو کرپشن اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے الزامات کے تحت اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

27 اگست کو رینجرز نے انھیں کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے 90 روز کا ریمانڈ حاصل کیا تھا۔

بعد ازاں 29 اگست کو رینجرز نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کی میڈیکل رپورٹ پیش کی تھی جس میں ان کو صحت مند قرار دیا گیا تھا۔

ریمانڈ کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے سپریم کورٹ میں بھی بیماری کے باعث جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی درخواست دائر کی گئی، تاہم ڈاکٹرز کی رپورٹ میں ڈاکٹر عاصم کو صحت مند قرار دیے جانے کے باعث عدالت نے ان کی یہ درخواست مسترد کردی۔

مزید پڑھیں : ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج

واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہیں اور ان کی گرفتاری کو کراچی میں جاری آپریشن کے دوران پیپلز پارٹی قیادت کے خلاف پہلا بڑا ایکشن قرار دیا گیا۔

ڈاکٹر عاصم حسین 2009 میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سندھ سے سینیٹر منتخب ہوئے، انھوں نے 2012 تک وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور وزیراعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم کے فرائض انجام دیئے۔

2012 میں وہ سینیٹ سے اس وقت مستعفی ہو گئے تھے جب سپریم کورٹ نے دہری شہریت پر اراکین پارلیمان کو نااہل قرار دیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کینیڈا کی بھی شہریت تھی۔

یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹر عاصم 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

پیپلز پارٹی نے 2013 کے عام انتخابات کے بعد انھیں سندھ کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف ایک ہفتہ قبل کراچی کے تھانہ نارتھ ناظم آباد میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت باقاعدہ مقدمہ درج کر لیا گیا تھا، ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کردیا گیا تھا جبکہ اگلے روز نیب نے بھی ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری ظاہر کردی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Majid Ali Nov 30, 2015 08:11pm
The only way Dr Asim will get punishment is through military court...if his case went to NAB then he will be free men by giving some millions to NAB the same way Opposition leader Khursheed closed all his cases through NAB. This is unfortunate for Pakistan the organization who suppose to provide justice itself an corrupt organization.