'انگلینڈ سے شکست آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے'

اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2015
وقار یونس کی کوچنگ میں پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کھائی۔ فوٹو : اے پی
وقار یونس کی کوچنگ میں پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کھائی۔ فوٹو : اے پی

شارجہ: قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں قومی ٹیم کی کارکردگی غیرمعیاری اور خراب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شکستوں نے آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔

انگلینڈ نے ایک روزہ میچوں کی سیریز میں کامیابی کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز میں عالمی نمبر دو پاکستان کو 3-0 سے وائٹ واش کر کے سیریز اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو عالمی درجہ بندی میں چھٹے نمبرپر دھکیل دیا۔

قومی ٹیم کی کارکردگی پر نالاں وقار یونس نے کہا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے چار ماہ قبل یہ شکستیں ہماری آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ٹیموں میں ایک واضھ فرق تھا، ہماری کارکردگی انتہائی غیرمعیاری اور خراب تھی اور ہمیں اس پر سنجیدگی سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

وقار کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کی ٹیم نوجوان اور فٹ ہے، ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد شاندار واپسی کرتے ہوئے ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں فتح کا سہرا ان کے سر جاتا ہے۔

وقار نے تسلیم کیا کہ عمر اکمل اور احمد شہزاد جیسے کچھ باصلاحیت کھلاڑیوں اپنی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھ رہے۔

میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وقار یونس نے کہا کہ عمر اکمل اور احمد شہزاد سمیت ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو اپنی پرفارمنس پر خود نظرثانی کرنی چاہیے۔

وقار یونس کا کہنا تھا کہ جن کھلاڑیوں نے اچھی کارکردگی نہیں دکھائی انھیں خدا حافظ کہنا کوچ نہیں سلیکشن کمیٹی کا کام ہے، احمد شہزاد اور عمر اکمل کو پتہ ہونا چاہیے کہ اب وہ بچے نہیں رہے۔

خیال رہے کہ احمد شہزاد اور عمراکمل ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے تھے، عمر اکمل کو کپتان شاہد آفریدی کی خواہش پر ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شا مل کیا گیا تھا تاہم وہ تینوں میچوں میں صرف 26 رنز بناسکے جبکہ احمد شہزاد نے دو میچوں میں 32 رنز بنائے۔

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کے سپر اوور میں عمر اکمل کو اس لیے بھجوایا تھا کیوں کہ وہ جارحانہ کھیل کے لئے مشہور ہیں۔

وقار نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی اسکول کے بچوں جیسی غلطیاں کر رہے ہیں اور رن آؤٹ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال قومی کھلاڑی 34 مرتبہ عالمی مقابلوں میں رن آؤٹ ہوئے اور ان میں 21 مرتبہ یہ غلطی ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح ہم رن آؤٹ ہوئے وہ اسکول کے بچوں جیسی غلطیاں تھیں، ایسا نہیں کہ یہ نئے کھلاڑی ہوں، یہ تجربہ کار کھلاڑی ہیں اور انہیں یہ زیب نہیں دیتا۔

انھوں نے مزید کہا کے کھلاڑیوں کو بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے کرکٹ کیمپ اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں محنت کرنے کی ضرورت ہے۔

انگلینڈ کی ٹیم نے سیریز میں بہترین کارکردگی سے ٹی ٹوئنٹی کی درجہ بندی میں پاکستان کو دوسری سے چھٹی پوزیشن پر بھیج دیا جبکہ اپنا نمبر بہتر بناتے ہوئے چھٹے سے چوتھے نمبر پر آگئی۔

تبصرے (0) بند ہیں