'پاکستان کی ایٹمی پالیسی تحمل، ذمہ داری کے ستونوں پر'

اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2015
سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری—۔فائل فوٹو/ اے پی
سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری—۔فائل فوٹو/ اے پی

اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ایٹمی پالیسی تحمل اور ذمہ داری کے ستونوں پر دلالت کرتی ہے تاکہ جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک استحکام حاصل کیا جاسکے.

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار سیکریٹری خارجہ نے ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو سے ویانا میں ملاقات کے دوران کیا.

ملاقات کے دوران اعزاز احمد چوہدری نے پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیاکہ وہ ایٹمی اثاثوں کے تحفظ اور سلامتی کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری طرح ادا کر رہا ہے۔

اعزاز چوہدری نے ٹیکنیکل کوآپریشن پروگرام کے ذریعے نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے پر امن استعمال کی پروموشن کے حوالے سے عالمی ادارے کے منفرد کردار کو بھی سراہا.

امانو نے پاکستان میں ایٹمی اثاثوں کے تحفظ اور سیکیورٹی ریکارڈز کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا.

سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے ویانا میں فیڈرل منسٹری آف یورپ، انٹیگریشن اینڈ فارن افیئرز میں اپنے آسٹرین ہم منصب سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مچل لن ہارٹ سے بھی ملاقات کی.

سیکریٹری خارجہ نے ڈاکٹر لن ہارٹ کو پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی.

انھوں نے افغانستان میں قیام امن اور افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کے لیے مصالحتی کوششوں کے حوالے سے پاکستان کے مثبت کردار پر بھی ڈاکٹر لن ہارٹ کو بریف کیا.

اعزاز چوہدری نے ڈاکٹر لن ہارٹ کو اسلام آباد کے دورے کی دعوت بھی دی، جو انھوں نے قبول کرلی.

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں