کراچی: کراچی میں مسلح نقاب پوش موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے ملٹری پولیس کے دو اہلکار ہلاک ہو گئے۔

ملٹری پولیس کی جیپ شہر کی مرکزی ایم اے جناح روڈ پر تبت سینٹر کے قریب رش میں پھنسی ہوئی تھی، جب اس پر پیچھے سے گولیوں کی بوچھاڑ کی گئی۔

ایک سینئر پولیس افسر جمیل احمد نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک اہلکار موقع پر ہلاک ہواجبکہ دوسرا ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا سکا۔

پاک فوج نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے فائرنگ کو ’ دہشت گردی‘ قرار دیا۔

پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے خالی خول برآمد ہوئے۔جمیل احمد نے حملے کو انتہائی اہم واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا حملہ آور جلد ہی گرفتا رہوں گے۔

پاکستان فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ حملے کا مقصد عسکریت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن کو متاثر کرنا تھا۔

بعد میں فوج کے میڈیا ونگ نے جنرل راحیل کا بیان جاری کیا ۔’دہشت گردی کے ایسے واقعات۔۔۔ ہماری سر زمین سے دہشت گردی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کرنے کے قومی عہد کو متاثر نہیں کرسکتے‘۔

بیان کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف نے انٹیلی جنس اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ حملے کے ذمہ داروں کو پکڑنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔

ادھر، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا.خیال رہے کہ 20 نومبر کو بھی ایک ایسے ہی حملے میں سندھ رینجرز کے چار اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

تبصرے (2) بند ہیں

SMH Dec 01, 2015 06:47pm
شہید لانس نائیک راشد اور حوالدار ارشد ،،،میں تو شرمندہ ہوں ،وزیروں ،وزارت ،اسمبلی،اور جھنڈے والوں کا پتہ نہی؟ ان جمھوری باجوں کے خونی راگ سن سن کر کان پک چکے ہیں،،جانے گھنٹی کب بندھے گی؟
SMH Dec 01, 2015 07:01pm
شہد کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے لہو جو ہے شہید کا وہ قوم کی زکوۃ ہے تمہی سے اے مجاہدو جہاں کا ثبات ہے تمہی سے اے مجاہدو جہاں کا ثبات ہے