کیا جنک فوڈ آپ کو احمق بنادیتا ہے؟

01 دسمبر 2015
یہ انتباہ ایک نئی امریکی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ انتباہ ایک نئی امریکی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ برگرز، پیزا اور اسی طرح کے جنک فوڈ کے شوقین ہیں تو جان لیں کہ یہ شوق صرف کمر اور پیٹ کو ہی نہیں بڑھاتا بلکہ دماغ کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔

یہ انتباہ ایک نئی امریکی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

جارجیا ریجنٹس یونیورسٹی کی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ چربی سے بھرپور غذاﺅں کی عادت دماغ کو نقصان پہنچاتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بہت زیادہ چربی والی غذا دماغ کے اس حصے کو تباہ کرتی ہے جو سیکھنے، جذبات اور یاداشت سے متعلق ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران دو گروپس بنائے گئے جن میں سے ایک کو کم چربی جبکہ دوسرے کو زیادہ جنک فوڈ استعمال کرایا گیا۔

چار اور آٹھ ہفتے دونوں گروپس کا جائزہ لیا گیا تو جنک فوڈ استعمال کرنے والے افراد کا جسمانی وزن بڑھ گیا۔

اسی طرح بارہ ہفتے بعد معلوم ہوا کہ وہ افراد موٹاپے کا شکار ہوچکے ہیں اور ان کے دماغ کے اہم حصے کو نقصان پہنچنے لگا ہے۔

طبی ٹیم کے مطابق جسم میں بہت زیادہ چربی سے سوجن پیدا ہوتی ہے اور اس سے وہ خلیات متاثر ہوتے ہیں جو دماغ میں مضر صحت چیزوں کو صاف کرنے کا کام کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب موٹاپا بڑھتا ہے تو یہ خلیات کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور اپنی جگہ رک کر دماغی حصے کو کھانا شروع کردیتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں