دنیا بھر میں خوفناک ٹریفک جام کے مناظر

دنیا بھر میں خوفناک ٹریفک جام کے مناظر


ویسے تو پاکستان کے بڑے شہروں جیسے لاہور یا کراچی وغیرہ میں لوگ ٹریفک جام میں پھنستے ہی رہتے ہیں مگر وہ چند گنجان آباد شہروں کے یہ مناظر دیکھ لیں تو انہیں یہ کوئی مسئلہ محسوس ہی نہ ہو۔

دنیا کے متعدد شہروں میں کروڑوں افراد کو اپنے دفاتر یا مطلوبہ مقامات کے لیے ٹرین، بسیں یا گاڑیوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔

ان تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دنیا کے گنجان آباد ترین شہروں میں دفاتر تک پہنچنا کتنا محنت کا کام ہے۔

بنگلہ دیش کے شہر ڈھاکا کی گلیوں میں لاکھوں رکشوں کی قطار سے لے کر تائیوان میں موٹرسائیکلوں کے ہجوم تک، یہاں دنیا کے چند بدترین ٹریفک جام کا نظارہ دیکھنے کو ملے گا۔

چین

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

رواں سال ایک ہفتے پر محیط قومی تعطیلات کے آغاز سے قبل چین کے دارالحکومت بیجنگ کے ایک ٹول اسٹیشن کا منظر، جہاں ہر طرف گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

چین کے شہر ژیامین میں ایک ہائی وے جنکشن پر گاڑیاں بدترین ٹریفک جام میں پھنسی ہوئی ہیں اور ایسا یہاں اکثر دیکھنے میں آتا ہے۔

برازیل

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

برازیل کے شہر ساﺅ پاﺅلو کے ایک مضافاتی سب ٹاﺅن میں ہزاروں افراد ٹرین کے منتظر ہیں۔ خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق ساﺅ پاﺅلو میں دنیا کے چند بدترین ٹریفک جام دیکھنے میں آئے ہیں جس دوران صرف نو میل کے فاصلے کے لیے لوگوں کے تین گھنٹے لگ گئے۔

تائیوان

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

تائی پے کی ایک سڑک پر موٹرسائیکل سواروں کا ہجوم۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق ٹائی پے میں نجی ٹرانسپورٹ کے لیے موٹرسائیکلوں کا استعمال بہت مقبول ہے جس کی وجہ کم قیمت، ہر جگہ پہنچنے میں آسانی اور استعمال میں آسان ہونا ہے۔

بنگلہ دیش

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

ڈھاکا میں لوگوں کا ہجوم ٹرینوں پر سوار اپنے دفاتر یا دیگر مطلوبہ مقامات تک پہنچنے کے لیے کوشش کررہا ہے۔

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

بنگلہ دیش بھر میں رکشے بھی سفر کے لیے ایک مقبول انتخاب ہے، تہواروں کے دوران صرف ڈھاکا میں ہی ان کی تعداد 30 لاکھ کے لگ بھگ پہنچ جاتی ہے۔

ترکی

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

استنبول کے باسفورس برج پر مصروف اوقات میں ٹریفک کا سیلاب دیکھنے میں آتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق استنبول کے شہریوں کو ہر سال 125 گھنٹے ٹریفک جام میں پھنس کر گزارنے پڑتے ہیں۔

ویت نام

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ویت نام کے دارالحکومت ہوچی من سٹی میں گاڑیاں، بسیں اور موٹرسائیکلیں سب ٹریفک کی روانی کو متاثر کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ یہاں کی گلیوں میں لاکھوں موٹرسائیکلیں روزانہ نکلتی ہیں جبکہ گاڑیاں اور بسیں دو لین کی سڑکوں کے درمیان میں یا بائیں جانب سفر کرکے چلنے والوں کے لیے راستہ بھی بند کردیتی ہیں۔

انڈونیشیاء

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

انڈونیشیاءکے دارالحکومت جکارتہ میں ٹریفک کا یہ منظر روزانہ ہی نظر آتا ہے، جس کے نتیجے میں بسوں، گاڑیوں اور موٹرسائیکل پر سوار افراد گھنٹوں وہیں پھنسے رہتے ہیں۔ رواں برس کی ایک تحقیق کے مطابق جکارتہ کے ڈرائیورز دنیا کے کسی بھی شہر کے مقابلے میں زیادہ روکنے اور گاڑیاں اسٹارٹ کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ ایک ڈرائیور کو اوسطاً یہاں اپنی گاڑیاں سال بھر میں 33 ہزار سے زائد مرتبہ سڑک پر روکنا پڑتی ہیں اور یہ اعدادوشمار نیویارک جیسے بڑے شہر سے بھی دوگنا زیادہ ہیں۔

جنوبی افریقہ

اے پی فوٹو
اے پی فوٹو

جنوبی افریقی شہر سوویٹو میں ٹرینوں کے اندر تو جگہ ملتی نہٰں لہذا اکثر لوگ سامنے یا اطراف میں لٹک کر سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

جاپان

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

جاپانی شہر ٹوکیو میں تو گاڑیوں کی جگہ انسانی ٹریفک جام بھی دیکھنے میں آتا ہے۔ یہ منظر دنیا کے مصروف ترین اسٹیشنز میں سے ایک شیبیویا اسٹیشن کے انٹرسیکشن کا ہے جہاں ڈھائی ہزار سے زائد افراد سڑک کو مصروف وقت کے دوران عبور کررہے ہیں۔

روس

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

روس کے دارالحکومت ماسکو کو بدترین ٹریفک جام والے شہروں میں چوتھا نمبر ایک فہرست میں دیا گیا ہے۔ یہاں آپ ایک سڑک پر ٹریفک جام کا منظر دیکھ سکتے ہیں۔

تھائی لینڈ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

بینکاک کو سیاحوں کے پسندیدہ ترین شہروں میں سے ایک کا درجہ حاصل ہے۔ یہاں ٹریفک جام کو ٹالنے کے لیے اکثر کوششیں کی جاتی ہیں جیسے دریائی کشتیوں کی ٹرانسپورٹ وغیرہ مگر صورتحال کبھی قابو میں نہیں آتی۔

انڈیا

اے پی فوٹو
اے پی فوٹو

ممبئی کے ایک ریلوے اسٹیشن میں لوگوں کا ہجوم لوکل ٹرین کو پکڑنے کے لیے بے تاب کھڑا ہے۔

رومانیہ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

رومانیہ کا شہر بخارسٹ جسے یورپ میں ٹریفک جام کے حوالے سے بدترین شہروں میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔

مصر

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

مصر کے دارالحکومت کے مشہور زمانہ التحریر چوک کا منظر، جہاں ہر وقت بہت زیادہ ٹریفک جام رہتا ہے اور لوگوں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔

افغانستان

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

افغان دارالحکومت کابل میں بھی اب گاڑیاں اور بسوں کا بلاک ہونا عام ہوتا جارہا ہے، خاص طورپر خواتین کی جانب سے ڈرائیونگ سیکھنے کی شرح میں اضافے کے بعد سے ٹریفک جام میں بھی اضافہ ہوا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔