'تھری ڈی گیمز سے یاد داشت بہتر'

اپ ڈیٹ 11 دسمبر 2015
۔—اے پی فائل فوٹو۔
۔—اے پی فائل فوٹو۔

واشنگٹن: کیا آپ ویڈیو گیمز کھیلنے کے شوقین ہیں؟ اگر ہاں تو آپ کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ ایک حالیہ مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تھری ڈی گیمز نہ صرف بہترین تفریخ فراہم کرتے ہیں بلکہ یادداشت کو تیز بنانے میں بھی کردار ادا کرتے ہیں۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ایک ریسرچ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ اس طرح کے گیمز کھیلنے والوں کی آنکھوں اور ہاتھوں کے درمیان تال میل بہتر بن جاتا ہے جبکہ ان کی ردعمل (Reaction) دینے کی صلاحیت بھی گیم نہ کھیلنے والوں سے بہتر ہوتی ہے۔

ریسرچ میں بتایا گیا کہ گیمز کھیلنے والوں میں بڑھاپے میں بھولنے کی بیماری میں مبتلا ہونے کے بھی کم امکانات ہوتے ہیں۔

تحقیق کے دوران گیم نہ کھیلنے والے ایک گروپ کو روزانہ دو ہفتوں کے لیے تیس منٹ تھری ڈی گیمز کھلائے گئے جبکہ ایک دیگر ایسے ہی گروپ کو ٹو ڈی گیمز کھلائے گئے۔

نتائج میں پایا گیا کہ جن افراد نے تھری ڈی گیمز کھیلے تھے انہوں نے یادداشت کے ٹیسٹ میں بہتر نمبر حاصل کیے جبکہ ٹوڈی گیمرز کے اسکور میں کوئی فرق نہیں آیا۔

ریسرچ کے سربراہ ڈین کلیمنسن نے کہا کہ تھری ڈی گیمز کھیلنے والوں کے پاس گیم کھیلنے کے دوران معلومات تک رسائی زیادہ تھی اور یہ زیادہ کامپلیکس تھا۔

اس مطالعے کو جرنل آف نیوروسائنس میں شائع کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں