3 یا چار دہائیوں قبل دبئی ایک صحرائی مقام سے زیادہ کچھ نہیں تھا۔ آج یہ دنیا کی سب سے بلند عمارت برج الخلیفہ، 1358 فٹ کے پرنسسز ٹاور اور ڈیڑھ سو سے زائد بلند و بالا عمارات کا مرکز بن چکا ہے۔
لاکھوں ڈالرز مالیت کے اپارٹمنٹس اور سیاحتی مقامات نے دبئی کو انتہائی دولتمند افراد کی پہلی ترجیح بنا دیا ہے۔
کچھ حلقے تو اسے ' مشرق وسطیٰ کا مین ہٹن " بھی قرار دیتے ہیں مگر سارا سال برقرار رہنے والی سورج کی روشنی اور گرم موسم اسے نیویارک سے بھی بہتر بنادیتے ہیں۔
ریسٹورنٹس، واٹر اسپورٹس اور دیگر دلچسپی کے مراکز مقامی اور غیرملکی دونوں کو خوش رکھتے ہیں اور اس کی عمارات نے شہری خوبصورتی کو ایک نئی اونچائی پر پہنچا دیا ہے۔
یہاں ایسی ہی تصاویر دی جارہی ہیں جو متحدہ عرب امارات کے اس بڑے شہر کی زندگی کیسی ہے۔
مرینہ اور جمرہ لیک ٹاور ڈسٹرکٹس کی بلند و بالا عمارات دبئی کی ' مین ہٹن انداز' کی تعمیرات اور سہولیات کی عکاسی کرتی ہیں۔
یہاں جائیدادوں کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں، حال ہی میں 12 ہزار 400 اسکوائر فٹ کا اپارٹمنٹ 15.20 ملین ڈالرز کے عوض فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔
مرینہ میں اپارٹمنٹ کمپلیکس عام طور پر پرتعیش سہولیات کے ساتھ ہیں جن میں اسکائی لائن پولز اور دیگر خدمات قابل ذکر ہیں۔
اس علاقے میں ڈیڑھ سو سے زائد بلند و بالا عمارات ہیں۔
بیشتر بلند و بالا عمارات کو تارکین وطن ورکرز نے تعمیر کیا ہے۔
خبررساں ادارے اے پی کے مطابق دبئی میں غیرملکیوں کی تعداد مقامی افراد سے زیادہ ہے۔
دن کے وقت یہاں کا درجہ حرارت بہت کم ہی 23 سینٹی گریڈ سے نیچے جاتا ہے جو اسے باہر ورزش کرنے کے لیے مثالی مقام بنا دیتا ہے۔
سوئمنگ بھی یہاں ہمیشہ ایک بہترین آپشن ہوتا ہے۔
جیٹ اسکائی اور موٹر بوٹس اکثر ساحلوں پر نظر آتے ہیں۔
رات کو کھانے سے قبل آپ دیگر سیاحوں کے ساتھ مرینہ کے علاقے میں سورج طلوع ہونے کا منظر کشتی کی سیر کے دوران دیکھ سکتے ہیں۔
مختلف ثقافتوں کی موجودگی کے باعث دبئی میں آپ کو ہر طرح کے پکوان کھانے کے لیے مل سکتے ہیں۔
دبئی بچوں کے لیے بھی بہترین مقام ہے، دبئی ایکوریم سمیت دیگر تفریحی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ یہاں حال ہی میں 1200 اسکوائر فٹ ٹرامپولائن پارک مال آف دی ایمریٹس کے اندر کھولا گیا ہے۔
دبئی کے محکمہ سیاحت نے سیاحت کے فروغ کے لیے سات سے 9 فیصد سالانہ اضافے کا ہدف طے کیا ہے اور وہ 2020 تک دو کروڑ سیاحوں کی آمد کا خواہشمند ہے۔ شاندار عمارات، راتوں کو گھومنے پھرنے کے لاتعداد آپشنز، بہترین کھانا اور دیگر سہولیات یہاں کوئی مسئلہ نہیں۔
تبصرے (0) بند ہیں