بہت زیادہ پانی پینا ہوسکتا ہے جان لیوا

اپ ڈیٹ 26 فروری 2016
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو

انسانی جسم کے افعال کو برقرر رکھنے کے لیے مناسب مقدار میں پانی پینا ضروری ہے مگر بہت زیادہ پانی پینا بھی بہت کم پینے کی طرح جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر انسان اپنے جسم کی آواز سنتے ہوئے پانی کا استعمال کرے تو زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بہت زیادہ پانی پینا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے جس کی وجہ جسم میں نمکیات کی بہت زیادہ کمی ہوجانا ہے اور اس کیفیت کو ہائیپوناٹریمیا کہا جاتا ہے جس میں گردے بہت زیادہ پانی کے باعث کام کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق جسم میں بہت زیادہ پانی اور نمکیات کی کمی کی صورت میں خلیات سوجنا شروع ہوجاتے ہیں اور انتہائی سنگین کیسز میں موت بھی واقع ہوجاتی ہے اور ایتھلیٹس اس حوالے سے زیادہ خطرے کی زد میں ہوتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ اس خطرے سے بچنے کے لیے پانی کو اس وقت استعمال کریں جب آپ پیاسے ہوں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بہت زیادہ پانی کی صورت میں سر ہلکا ہوجانا، متلی ہونا اور سر چکرانا وغیرہ جیسی علامات سامنے آسکتی ہیں۔

تحقیق کے دوران دنیا بھر کے 17 ماہرین نے پانی کے استعمال کے حوال سے گائیڈ لائنز تیار کیں جو ایک طبی جردیے کلینیکل جرنل آف اسپورٹ میڈیسین میں شائع ہوئیں۔

مزید پڑھیں : روزانہ کتنا پانی پینا چاہئے؟


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں