نئے آئی فونز کی'ریپئرنگ' ڈیوائس جام ہونے کا سبب

05 فروری 2016
آئی فون — اے ایف پی فائل فوٹو
آئی فون — اے ایف پی فائل فوٹو

اگر تو آپ نے کبھی اپنے آئی فون کو کسی ایسے شخص سے ٹھیک کرایا ہے جس کا ایپل کمپنی سے کوئی تعلق نہیں تو جان لیں کہ آئی او ایس نائن کی اپ ڈیٹ آپ کو بھاری پڑسکتی ہے۔

جی ہاں آئی فون سکس اور سکس پلس کے ایسے ہینڈ سیٹس جو ایپل سے مرمت نہ کرائے گئے ہو ان پر نئے آپریٹنگ سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنا ڈیوائس کو خراب کرنے کا باعث بن رہا ہے۔

دنیا بھر میں صارفین کو آئی فون پر ایرر 53 نامی مسئلے کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں ان کی ڈیوائس کام کرنا بند کردیتی ہے۔

یہ مسئلہ ان افراد کو پیش آرہا ہے جنھوں نے ہوم بٹن یا اپنی اسکرین کو ٹھیک کرایا ہو اور پھر سافٹ ویئر اپ گریڈ کرنے کی کوشش کی ہو۔

اس ایرر میں صارف کی اسکرین پر لکھا آتا ہے کہ آئی فون اب بحال نہیں ہوسکتا اور اس میں ایک نامعلوم ایرر 53 آگیا ہے، جس کے بعد ڈیوائس جام ہوجاتی ہے۔

فون جام ہونے کے نتیجے میں لوگ اپنا ڈیٹا بھی اس میں سے ریکور نہیں کرپاتے۔

اس حوالے سے ناراض صارفین نے ٹوئٹر پر خوب دل کی بھڑاس نکالی۔

ایپل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ ایرر اس امر کی یقین دہانی کراتا ہے کہ آئی فون کی سیکیورٹی پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

ایپل کے ایک ترجمان نے بتایا ' جب آئی فون کی سروس کسی غیر مجاز فرد سے کرائی جائے تو سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کے بعد اضافی سیکیورٹی فیچرز ایرر 53 کا باعث بن جاتے ہیں'۔

اس نے مزید بتایا کہ ایپل کے محفوظ آلات کی بجائے مشکوک آلات کا متبادل کے طور پر استعمال سیکیورٹی فیچرز کو حرکت میں لاتا ہے۔

ایپل نے اس مسئلے سے دوچار افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کسی ایپل اسٹور یا اس کے مجاز کردہ نمائندے سے رابطہ کرے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں