منہ کھول کر سونا دانتوں کے امراض کا باعث؟

06 فروری 2016
یہ بات نیوزی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات نیوزی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو نیند کے دوران منہ کھول کر سوتے ہیں تو بری خبر یہ ہے کہ یہ عادت دانتوں سے محرومی کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ بات نیوزی لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔

اوٹاگو یونیورسٹی کی تھقیق میں بتایا گیا ہے کہ منہ کھلا رکھ کر سونا دانتوں کے لیے اتنا ہی تباہ کن ثابت ہوتا ہے جتنا سونے کے لیے جانے سے قبل میٹھے مشروبات کا استعمال۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نیند کے دوران منہ کھلا رہنے وہ خشک ہوجاتا ہے جس سے لعاب دہن کے حفاظتی اثرات ختم ہوجاتے ہیں جو کہ ان بیکٹریا کا خاتمے کرتے ہیں جو تیزابیت پیدا کرتے ہیں۔

رات کے وقت تیزابیت کی سطح بڑھنے سے دانتوں کی فرسودگی کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔

محققین کا ماننا ہے کہ نتائج سے یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ منہ کھول کر سونے کی عادت دانتوں کی کمزوری کا باعث بنتی ہے۔

عام طور پر نزلے کے شکار افراد، دمہ یا خراٹے لینے والے منہ کھول کر سوتے ہیں اور وہ ہی اس خطرے سے سب سے زیادہ دوچار ہوتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ دوران نیند ایک تہائی مرد منہ کھول کر سانس لیتے ہیں جبکہ خواتین میں یہ شرح صرف 5 فیصد تھی۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ منہ سے سانس لینا دانتوں کے امراض کی بڑی وجہ ہوتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں