کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے حکومت سے مذاکرات میں کسی 'حتمی نتیجے' پر پہنچنے تک فلائٹ آپریشن بحال کرنے سے انکار کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کیپٹن سہیل بلوچ کی سربراہی میں کمیٹی کے وفد نے چیئرمین نجکاری کمیشن اور وزیر نجکاری محمد زبیر سے کراچی میں ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: 'بلاجواز ہڑتال' کے سامنے نہیں جھکیں گے: وزیراعظم

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ بامعنی بات چیت ہوئی، امید ہے کل کسی مثبت نتیجے پر پہنچ جائیں گے تاہم حتمی نتیجے پر پہنچنے تک پی آئی اے کا آپریشن معطل رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نجکاری کمیشن کو اپنا نقطہ نظر سے آگاہ کردیا ہے۔

کیپٹن سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ ان کے چار ملازمین لاپتہ ہیں، حکومت سے درخواست ہے کہ انہیں بازیاب کرایا جائے۔

مزید پڑھیں: ہڑتالی ملازمین کو برطرف کردیا جائے گا، وزیراعظم

دوسری جانب محمد زبیر کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کا فضائی آپریشن شروع ہوجائے تو ایکشن کمیٹی کے ساتھ بیٹھیں گے۔

خیال رہے کہ ملازمین کے احتجاج کے باعث گزشتہ چار روز سے قومی ایئرلائن کی فلائٹ سروس معطل ہے جبکہ ادارے کو اربوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔

احتجاج کے پہلے روز کراچی میں نامعلوم سمت سے چلنے والی گولی کے باعث دو ملازمین بھی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد ڈی جی رینجرز نے واقعے پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔

وفاقی حکومت کا موقف ہے کہ 350 ارب روپے کے خسارے میں چلنے والے ادارے کو اس کی موجودہ انتظامیہ مزید نہیں چلاسکتی۔

حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو جون 2016 تک پی آئی اے کی نجکاری کرنے کی یقین دہانی کرا رکھی ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Feb 06, 2016 01:18am
مذاکرات ضرور ھونے چاہئے پی ائی اے کے ملازمین کو فضائی سفر بند نہیں کرنا چاہئے تھا حکومت کو بھی توڑی سی لچک دکھانی چاہئے احتجاج کا حق ہر کسی کو حاصل ھے لیکن ادارے ایسے ھوتے ھیں جسکی احتجاج یا ہڑتال کی وجہ سے عام لوگ متاثر ھوتے ھیں مثلاﹰ ڈاکٹرز پولیس اور ھوائی سفر والے ایسے اداروں کی احتجاج سے ہر طبقہ متاثر ھوتا ھے اس دونوں طرفین سے اپیل ھے کہ معاملات جلد طے کریں اور مسئلے کا حل نکالیں