نیروبی : صومالیہ کے جہاز میں دوران پرواز پڑنے والی شگاف کے حوالے سے رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ طیارے پر باقاعدہ دھماکا کیا گیا تھا.

ذرائع کے حوالے سامنے آنے والی معلومات کے مطابق صومالیہ کے جہاز میں شگاف دھماکا خیز مواد سے ہوا جو جہاز سے گرنے والے شخص کے پاس تھا۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ صومالی جہاز میں شگاف کے باعث باہر گرنے والے شخص کی شناخت عبداللہٰی عبدالسلام بورلیھ کے نام سے ہوئی۔

رپورٹ میں معاملے کی تحقیقات سے باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ تفتیش کاروں کو شک ہے کہ عبداللہٰی عبدالسلام کے ساتھ جہاز میں لیپ ٹاپ بم تھا، جس کے پھٹنے کے باعث طیارے میں شگاف پڑا۔

ذرائع نے کہا کہ عبداللہٰی عبدالسلام کو معلوم تھا کہ اسے زیادہ سے زیادہ نقصان کے لیے لیپ ٹاپ بم کہاں رکھنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : صومالیہ: دورانِ پرواز جہاز میں شگاف

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ تفتیش کاروں کا ماننا ہے کہ حملے کے پیچھے صومالیہ اور کینیا میں سرگرم شدت پسند تنظیم الشباب کا ہاتھ ہے، تاہم ابھی تک حملہ آور کے شدت پسند تنظیم سے براہ راست تعلق واضح نہیں ہوسکا، جبکہ حملے کی ذمہ داری بھی کسی نے قبول نہیں کی ۔

واضح رہے کہ تین روز قبل صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو سے افریقی ملک جبوتی پرواز کرنے والے ڈالو ایئرلائن کے مسافر جہاز میں اچانک دھماکے سے شگاف پڑ گیا تھا، جس کے بعد طیارے کی ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔

ایوی ایشن ماہرین کا جہاز میں پڑنے والے شگاف کی تصاویر دیکھ کر کہنا تھا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ جہاز میں سوراخ دھماکا خیز مواد کے ذریعے کیا گیا۔

جہاز میں عملے کے ارکان سمیت 74 افراد سوار تھے، جبکہ طیارے میں بڑا شگاف پڑنے سے 2 افراد معمولی زخمی ہوئے۔

حکام کو جائے وقوع کے قریب سے ایک ادھیڑ عمر شخص کی لاش بھی ملی تھی، جس کے حوالے سے خیال کیا جارہا تھا کہ یہ شخص شائد جہاز سے گرا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں