حالیہ دنوں کے دوران میڈیا نے ایسی تصاویر جاری کی ہیں جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور تعلیمی درسگاہوں میں کئی طرح کی حفاظتی اور سیکیورٹی ڈرلز یا مشقیں دکھائی گئی ہیں۔

آپ اس پر بھی یقین کرسکتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں اس سے بھی زیادہ سرگرمیاں نظر آئیں گی کیونکہ انتظامیہ اداروں میں اعتماد پیدا کرنے اور انہیں کسی بھی سانحے سے نمٹنے کے لیے تیار کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

2015 کے اواخر میں کینیا کے ایک کالج میں سیفٹی ڈرل کے دوران ایک شخص ہلاک اور تیس دیگر شدید زخمی ہوگئے، انتظامیہ نے اس غیراعلانیہ مشق کے دوران مصنوعی گن فائرنگ اور دھماکوں کا استعمال کیا تھا۔

ان ایام میں چین میں بھی ایک اسکول میں فائر ڈرل کے دوران دو سو کے قریب طالبعلم اس وقت زخمی ہوگئے جب وہ آگ بھڑکانے کے لیے استعمال کیے جانے والے زہریلے دھوئیں کی زد میں آگئے۔

کراچی میں ایک بڑے شاپنگ مال نے اپنی عمارت کے اندر انخلاء کی مشق کا انعقاد کیا جس کے بعد میڈیا میں یہ خبر پھیل گئی کہ لوگوں کو اس جگہ میں داخلے سے روکا جارہا ہے جس کے بعد متعدد افراد تشویش کا شکار ہوکر وہاں پہنچے یا اپنے دوستوں یا گھر والوں سے رابطہ کرنے لگے جو اس وقت وہاں موجود تھے۔

جب بھی کسی ڈرل کا انعقاد کیا جاتا ہے تو والدین کو وقت سے قبل آگاہ کیا جانا چاہیے یہاں تک کہ کسی ممکنہ تاریخ کے بارے میں بتا دینا چاہیے (اس سے تشویش کا امکان کم ہوجاتا ہے)۔

کسی بھی محفوظ ڈرل کی تیاریوں اور انعقاد کے لیے درج ذیل عوامل کا خیال رکھا جانا چاہیے۔

اپنے حفاظتی منصوبے کا حوالہ

ایک مناسب دستاویزی منصوبہ دستیاب ہونا چاہیے جس میں لوگوں اور جگہ کے بنیادی خطرات کا خیال اور تفصیلی اقدامات کا ذکر ہو۔ اس پورے منصوبے یا عوامل کو اکثر آزمایا جانا چاہیے۔

کن پر اس کی آزمائش ہونی چاہیے؟

اس کے پیمانے اور ڈرل کی قسم کو دیکھتے ہوئے ایک منتخب گروپ یا اس جگہ کے تمام افراد کو اس میں شامل کرنا چاہیے، متعدد معاون افعال (یوٹیلیٹز، ٹرانسپورٹ، قانون نافذ کرنے والے ادارے، میڈیکل، فائر سروس وغیرہ وغیرہ)۔

کس کو آگاہ کرنا چاہیے؟

ہمیشہ انتظامیہ جیسے پولیس، فائر، ایمبولینس وغیرہ کو آگاہ کرنا چاہیے کیونکہ انہیں طلب کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے یا اگر وہ لاعلم ہوئے تو وہ کسی حقیقی سانحے کے ڈر سے اس میں مداخلت بھی کرسکتے ہیں۔

والدین کو وقت سے قبل اس سے آگاہ کرنا چاہیے۔

سینئر طالبعلموں کو، کیونکہ وہ آپ کے منصوبوں میں تعاون کرسکتے ہیں (ہیڈ بوائز، ہیڈ گرلز، پریفیکٹس، اسپورٹس ٹیم کے اراکین وغیرہ)۔

پڑوسیوں کو بھی آگاہ کرنے کی ضرورت ہے خاص طور پر اگر اس مقام پر کئی ادارے ہوں، تو کیونکہ اس ڈرل کو وہ کوئی حقیقی سانحہ بھی تصور کرسکتے ہیں اور اقدامات کرنے پر مجبور ہوسکتے ہیں۔

سپورٹ یونٹس جیسے اسکول وینز، یوٹیلیٹز سروس فراہم کرنے والے۔

یاد رکھیں کہ ہمیشہ اہم اسٹیک ہولڈرز کو اس مشق سے آگاہ کریں کیونکہ وہ آپ کو بتاسکتے ہیں کہ کون سا دن تربیت کے لیے بہترین ثابت ہوگا۔ مثال کے طور پر اگر علاقے میں کوئی بڑا احتجاج ہونے والا ہو تو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس آپ کے ساتھ تعاون کی صلاحیت گھٹ جاتی ہے۔ اگر آپ کے پڑوسی اداروں نے کسی اہم سرگرمی کا منصوبہ بنایا ہو تو آپ کے ادارے تک رسائی میں مشکلات کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

کن چیزوں کی مشق کرنی چاہیے؟

آگ سے تحفظ۔

زلزلے پر ردعمل یا دیگر عام قدرتی آفات۔

بم کا خطرہ۔

یرغمال بننے اور فائرنگ کی صورتحال۔

انخلاء (ادارے کے اندر یا کسی محفوظ متبادل جگہ پر)۔

کوئی بھی ایسی صورتحال جو اس جگہ، علاقے اور وہاں موجود افراد کے لیے غیر متوقع ہو۔

کس طرح مشق کی جائے؟

اس کا انحصار مکمل طور پر منظرنامے پر ہے، تصور کریں آپ کو کیا درکار ہے:

ڈیسک ٹاپ یا ٹیبل ایکسرسائز (اس کے لیے جسمانی سرگرمیوں کی ضرورت کم ہوتی ہے اور اسے یہ جاننے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے کہ کسی سانحے کے دوران کیا اقدامات ہونے چاہئے)۔

حقیقی ڈرل

مبصرین کو ساتھ رکھیں جو ڈرل کے دوران تمام سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔

موقع پر طبی سہولیات موجود ہونی چاہیئں، چاہے وہ اعلانیہ ڈرل ہی کیوں نہ ہو کیونکہ حادثہ کسی بھی وقت پیش آسکتا ہے۔

ایسی مشقوں سے گریز کریں جس کے لیے فائرنگ، دھماکوں، آگ، دھویں وغیرہ کی ضرورت ہو. اس کی جگہ الارمز، گھنٹیوں، میگافونز استعمال کریں۔

پورے پلان کو اسی صورت میں آزمائیں اگر آپ ہر ایک کو اس سے آگاہ کرچکے ہوں:

اگر انخلاء کی مشق کی جارہی ہے تو یہ واضح ہونا چاہیے کہ لوگوں کو گھر واپسی کی اجازت ہے یا نہیں۔

کون انہیں اکھٹا کرنے کا اختیار رکھتا ہے اور کون اس عمل کا انتظام کرے گا۔

کیا آپ اپنی ڈرل کے دوران کسی حقیقی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں؟

ڈرل کے دورانیے کے دوران تمام شرکاء کا تحفظ اولین ترجیح ہوتا ہے مگر اکثر اسے ڈرلز کے دوران نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔

ڈرل کے بعد

ڈرل کے فوری بعد یہ اقدامات کریں:

اس بات کی تصدیق کہ سب وہاں موجود ہیں۔

اس بات کا تحفظ کہ وہ جگہ محفوظ ہے اور کوئی غیر مجاز شخص تو وہاں موجود نہیں۔

رپورٹ کی تیاری

رپورٹ کو کوئی ماہر شخص تیار کرے (مشیر یا اندرونی وسائل کی تربیت رکھنے والا)۔

اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ڈرل میں تمام تر اقدامات، سرگرمیوں اور ردعمل کو اس کا حصہ بنایا جائے۔

رپورٹ میں اقدامات کی درستگی کے حوالے سے بھی ذکر کریں۔

نظرثانی اور عملدرآمد کی سفارشات

ڈرل پر نظرثانی کوتاہیوں کو سمجھنے کے لیے لازمی ہے، تاہم اگر ان کو ٹھیک نہ کیا جائے تو مزید ڈرلز یا کسی حقیقی صورتحال کے دوران اس سے نمٹنے کی تیاریاں متاثر ہوسکتی ہیں۔

نظرثانی میں اس امر بھی روشنی ڈالی جائے کہ اسی شعبے میں مزید ڈرل کی ضرورت ہے یا کسی اور مختلف صلاحیت کو آزمایا جائے۔

اہم اسٹیک ہولڈرز کو ان اقدامات سے آگاہ کیا جائے جو انہیں کرنے چاہیئں۔

والدین کو کہا جائے کہ وہ گھر میں بچوں کے ساتھ اسے دہراتے رہیں۔

انتظامیہ کو تاکہ اس کے تعاون کا سلسلہ جاری رہے۔

شراکت دار جیسے ٹرانسپورٹ، یوٹیلٹی سروس فراہم کرنے والے وغیرہ کو اس وقت آگاہ کیا جائے جب کسی اقدام سے ان کی سروس پر اثرات مرتب ہوں۔

جب کسی بھی حفاظتی ڈرل کی تیاریاں یا انعقاد کیا جائے تو یاد رکھیں مشق سے ہی مہارت حاصل ہوتی ہے۔ ایک ڈرل سے آپ کو اپنے منصوبوں کی افادیت اور لوگوں کو جانچنے کا موقع ملتا ہے۔

یہ مضمون 7 فروری کو ڈان سنڈے میگزین میں شائع ہوا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں