اسٹون کولڈ کی زندگی کے 10 گمنام حقائق

06 فروری 2016
اسٹون کولڈ اسٹیو آسٹن — فوٹو بشکریہ ڈبلیو ڈبلیو ای
اسٹون کولڈ اسٹیو آسٹن — فوٹو بشکریہ ڈبلیو ڈبلیو ای

اسٹون کولڈ اسٹیو آسٹن کو ہر دور کے بہترین ریسلرز میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے جس فہرست میں ہلک ہوگن، دی راک، انڈر ٹیکر اور جان سینا وغیرہ شامل ہیں۔

مگر اسٹون کولڈ کو دنیا بھر میں ریسلنگ کی دنیا کو پسند کرنے والوں میں چاہا جاتا ہے۔

ای سی ڈبلیو سے ڈبلیو ڈبلیو ایف کا حصہ بننے والے اسٹون کولڈ نے اس صنعت کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دیا۔

1997 سے 2003 تک ٹاپ ریسلر رہنے والے اسٹون کولڈ کا کیرئیر گردن کی ایک انجری کے باعث ختم ہوا مگر اب بھی ان کے چاہنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہے۔

تاہم ان کی ذات کے حوالے سے کچھ حقائق ایسے ہیں جو اکثر پرستاروں کو معلوم نہیں اور وہ دنگ کردینے والے ہیں۔

اسیٹو آسٹن کا نام کولڈ اسٹون چائے کی پیالی سے پڑا

18 دسمبر 1964 میں پیدا ہونے والے اس ریسلر کا نام اسٹیو اینڈرسن رکھا گیا تھا مگر بعد میں انہوں نے اپنے سوتیلے باپ کے نام پر اسٹیو ولیمز رکھ لیا اور 2007 میں قانونی طور پر نام تبدیل کرکے اسٹیو آسٹن کرلیا مگر اسٹون کولڈ کی عرفیت اس وقت پڑی جب ان کی ایک سابقہ اہلیہ نے انہیں کہا ' اپنی چائے پی جلد پی لیں ورنہ کہیں وہ پتھر جیسی سرد (اسٹون کولڈ) نہ ہوجائے'۔

ڈبلیو سی ڈبلیو اسٹون کولڈ کو بیکار ریسلر سمجھتی تھی

اسٹون کولڈ کے ریسلنگ کیرئیر کا بڑا لمحہ وہ تھا جب وہ ڈبلیو سی ڈبلیو کا حصہ بنے اور وہاں 1993 میں ورلڈ ٹیگ ٹیم چیمپئن شپ اور یونائیٹڈ اسٹیٹس چیمپئن شپ جیتی۔ تاہم اگلے سال ڈبلیو سی ڈبلیو نے انہیں برطرف کرتے ہوئے کہا کہ وہ مارکیٹ کے لحاظ سے کمپنی کے لیے فائدہ مند نہیں جس کے بعد 1995 میں وہ ڈبلیو ڈبلیو ایف کا حصہ بنے۔

چار شادیاں

اسٹون کولڈ اب تک چار شادیاں چکے ہیں اور ان کی تین بیٹیاں ہیں۔

ریسلنگ ان کا شوق نہیں تھا

جی ہاں ریسلنگ سپراسٹار بننے سے قبل وہ فزیکل ایجوکیشن میں ڈگری لینے میں ناکام رہے اور اس کے بعد جم ٹرینر کی حیثیت سے کام کرنے کی کوشش کرتے رہے، جس دوران وہ مزدور بن کر بھی گزربسر کرتے رہے۔

بروک لینسر کے ہاتھوں شکست سے انکار

2002 میں اسٹیو آسٹن کو ڈبلیو ڈبلیو ای کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ ایک عام میچ میں بروک لیسنر سے ہار جائیں، مگر اپنے چہرے پر تھپڑ تصور کرکے انہوں نے انکار کردیا اور بغیر کوئی اعلان کیے بغیر کمپنی چھوڑ کر چلے گئے۔

وہ ریسلر جسے وہ کبھی ہرا نہیں سکے

بریٹ ہارٹ سے اسٹون کولڈ کے مقابلے ریسلنگ کے شائقین کو آج تک یاد ہیں اور ان کے درمیان رقابت بھی بہت زیادہ تھی مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ متعدد مقابلوں کے باوجود اسٹون کولڈ بریٹ ہارٹ کے خلاف کبھی کامیابی حاصل نہیں کرسکے تاہم اس کا نتیجہ اسٹون کولڈ کی بے پناہ مقبولیت کی شکل میں سامنے آیا۔

بیوی پر تشدد پر حوالات کی سیر

2002 میں اسٹون کولڈ کو اپنی بیوی ڈیبرا مارشل پر تشدد کے نتیجے میں حراست میں لیا گیا تاہم جیل بھیجنے کی بجائے انہیں ایک ہزار ڈالرز جرمانے اور 80 گھنٹے تک کمیونٹی سروس کی سزا سنائی گئی۔

ہولی وڈ

ریسلنگ میں کامیابی کے بعد اسٹون کولڈ نے اداکاری کے کیرئیر پر توجہ دی اور سب سے پہلے 1998 اور 1999 میں ایک ٹی وی سیریز کی متعدد اقساط میں کام کیا اور اس کے بعد ہولی وڈ کی کئی فلموں میں نظر آئے۔

ان کے بہترین دوست

دلچسپ بات یہ ہے کہ رنگ میں دی راک اور اسٹون کولڈ ایک دوسرے کے جانی دشمن نظر آتے تھے مگر وہ حقیقی زندگی میں بہت گہرے دوست ہیں جبکہ اسٹون کولڈ کے دیگر قریبی دوستوں میں بل گولڈبرگ اور مک فولی قابل ذکر ہیں۔

غربت سے آغاز

اپنے کیرئیر کے آغاز میں ایک میچ کے بدلے میں انہیں بیس ڈالرز ملتے تھے جبکہ گھر نہ ہونے کے باعث وہ گاڑی کے اندر راتیں گزارتے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں