ہندوستان میں ٹیلی کام ریگولیٹر نے نیٹ نیوٹریلٹی کے حق میں فیصلے کے طور پر فیس بک کی مفت بنیادی انٹرنیٹ سروس بلاک کر دی۔

فیس بک کی مفت سروس کچھ اہم معلوماتی ویب سائٹس مثلاً منتخب مقامی نیوز ، بی بی سی ، وکی پیڈیا اور کچھ صحت سے متعلق سائٹس تک فری رسائی دیتی ہے۔

تاہم، سروس کے مخالف اور نیٹ نیوٹریلٹی کے حامی کہتے ہیں کہ ڈیٹا فراہم کرنے والے کچھ آن لائن سروسز کو دوسروں پر ترجیح نہیں دے سکتے۔

فیس بک نے اب تک ہندوستانی اقدام پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

ریگولیٹر حکام اس معاملے میں یہ دیکھ رہے تھے کہ آیا کسی آن لائن مواد کو دوسروں پر ترجیح دی جا سکتی ہے یا پھر ایسا مواد دوسروں کے برعکس مفت میں دیا جا سکتا ہے کہ نہیں؟

بی بی سی کی ایک رپوٹ کے مطابق، اس بحث کے حق اور مخالفت میں بھرپور عوامی مہم بھی چلائی گی اور فیس بک نے ہندوستانی اخبارات میں اپنی سکیم کے دفاع میں پہلے صفحہ پر اشتہارات بھی جاری کیے تھے۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کہتے آئے ہیں کہ ’پورا انٹرنیٹ مفت میں فراہم کرنا ممکن نہیں‘۔

2013 میں Internet.org کے نام سے 36 ملکوں میں شروع ہونے والے اس پروگرام کے بارے میں فیس بک کا ماننا ہے کہ اس سروس کی وجہ سے ڈیڑھ کروڑ ایسے انٹرنیٹ صارفین سامنے آئے جو پہلے انٹرنیٹ استعمال کرنے کے متحمل نہیں تھے۔

بشکریہ بی بی سی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں