استنبول: ترکی کے راستے یونان داخل ہونے کی کوشش میں 11 بچوں سمیت 24 تارکین وطن ایگین سمندر میں ڈوب گئے۔

دوگان نیوز ایجنسی نے ابتدا میں کہا تھا کہ مغربی ترکی کے قریب دو مختلف حادثات میں کم از کم 35 تارکین وطن ہلاک ہوئے۔ تاہم، بعد میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق، ایک واقعہ میں 24 اموات ہوئیں۔

دوگان کا کہنا ہے کہ تارکین وطن یونانی جزیرے لسبوس پہنچنا چاہتے تھے لیکن ترکی کے مغربی صوبے بالیکیسر کے ضلع ایڈرمٹ کے قریب ان کی کشتی سمندر برد ہو گئی۔

ترک کوسٹ گارڈز کے فضائی اور سمندری ریسکیو آپریشن میں دو افراد کو بچایا جا سکا جبکہ 12 تاحال لاپتہ ہیں۔

ترکی کم از کم 25 لاکھ شامی تارکین وطن کی میزبانی کر رہا ہے اور یورپ میں داخل ہونے کیلئے پناہ گزین ترکی کا راستہ اپناتے ہیں۔

پیر کو پیش آنے والا واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا جب جرمن چانسلر انجیلا مرکل تارکین وطن کے یورپ میں داخلے کو کنٹرول کرنے کیلئے انقرہ میں ترک حکام سے ملاقات کر رہی ہیں۔

ترک حکومت نے نومبر میں یورپی یونین کے ساتھ 3.2 ارب ڈالرز کی مالی معاونت کے عوض پناہ گزینوں کے یورپ میں داخلے کو روکنے کا معاہدہ کیا تھا۔

تاہم، یہ معاہدہ اور انتہائی سرد موسم بھی تارکین وطن کے یورپ میں داخل ہونے کے عزم کو ٹھنڈا نہیں کر سکا اور روزانہ یونانی جزیروں پر پناہ گزینوں کی کشتیاں پہنچ رہی ہیں۔ اے ایف پی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں