کینیڈا کا داعش کے خلاف حملے بند کرنے کا اعلان

09 فروری 2016
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی پریس کانفرنس — فوٹو: رائٹرز
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی پریس کانفرنس — فوٹو: رائٹرز

اوٹاوا: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ان کا ملک شام و عراق میں سرگرم داعش کے خلاف 22 فروری سے فضائی حملے بند کر دے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کے لیے شام و عراق میں بھیجے گئے اپنے 6 طیارے واپس بلا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی نے گزشتہ سال اکتوبر میں عوام سے وعدہ کیا تھا تاہم اتحادی جماعتوں کی جانب سے اسے اس فیصلے پر دباؤ کا سامنا تھا۔

کینیڈا نے داعش کے خلاف نومبر 2014 میں کنزرویٹیو پارٹی کے دور حکومت میں بمباری کا آغاز کیا تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ہم خطے کی سلامتی کے لیے جو کچھ کرسکتے تھے ہم نے کیا، لیکن ہم سب کچھ نہیں کرسکتے، روز داعش کے خوف سے جینے والے عوام کو انتقام کی نہیں بلکہ ہماری مدد کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حملے بند کرنے کے باوجود کینیڈا خطے میں اپنے 2نگراں طیارے تعینات رکھے گا، جبکہ شمالی مغرب میں کرد فوجیوں کو تربیت دینے والے فوجیوں کی تعداد بھی تین گنا بڑھا کر 200 کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ نیا مشن آئندہ دو سالوں تک جاری رہے گا، جبکہ طویل مدتی استحکام کو فروغ دینے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ شدت پسندوں سے لڑنے والے مقامی لوگوں کی مدد کی جائے۔

امریکی حکام کی جانب سے کینیڈا کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جون ارنسٹ کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان داعش کے خلاف جنگ کے حوالے سے بات چیت جاری رہے گی اور ضرورت پڑنے پر کینیڈا اضافی اقدامات اٹھائے گا۔

کینیڈٓ کی اپوزیشن جماعت نے حکومت کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں