نئی دہلی: پاکستان کیلئے مبینہ جاسوسی کرنے والی انڈین فارن سروس کی سابق افسر مادھوری گپتا کو انڈیا کے آفیشل سیکرٹس ایکٹ کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی میں 14 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

انڈین نیوز ایجنسی کے مطابق، دہلی ہائی کورٹ کے جج پراتابھ رانی نے کہا ہے کہ مادھوری کے خلاف ایکٹ کے تحت کارروائی کیلئے پولیس کے فراہم کردہ شواہد ’بادی النظر میں کافی‘ ہیں ۔

56 سالہ مادھوری انڈین سفارت خانے کے انفارمیشن سروس میں کام کرتی رہی ہیں۔ انہیں اپریل، 2010 میں مشاورت کے غرض سے واپس نئی دہلی طلب کیا گیا، جس کے بعد پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مار دیا۔

مادھور ی پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کو حساس معلومات فراہم کیں۔

گرفتاری کے فوراً بعد مادھوری کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کی موکل کو پھنسایا جا رہا ہے اور یہ کہ پولیس ان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ۔

پولیس ایڈوکیٹ راجیش مہاجن نے ہائی کورٹ کو بتایا تھا کہ سابق سفیر نے ملک کے دفاع اور سیکیورٹی پر مبنی حساس معلومات پاکستان کو فراہم کیں۔

مادھوری پہلی ہندوستانی سفیر نہیں جن پر ایسے الزامات عائد کیے گئے۔

1980 کی دہائی میں اسلام آباد میں تعینات فوجی اتاشی کو بھی ایسے ہی الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس افسر کو بھی ملک واپس طلب کیا گیا لیکن جاسوسی کا مقدمہ نہیں چلا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں